کراچی کی اہم عمارتوں میں سیکیورٹی کی سنگین خامیوں کا انکشاف
شیئر کریں
کراچی کی اہم ترین عمارتوں میں سیکیورٹی کی سنگین خامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کی سیکیورٹی آڈٹ میں سپریم کورٹ رجسٹری، سندھ ہائیکورٹ اور سٹی کورٹ کی سیکیورٹی کو ناقص قرار دیا گیا ہے۔سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ نے سیکیورٹی انتظامات مزید سخت اور بہتر کرنے کی سفارش کی ہے۔سیکیورٹی آڈٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں 4 واک تھرو گیٹس میں سے 1 ناکارہ ہے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی عمارت میں دھماکا خیز مواد کا ڈٹیکٹر اور ہائڈرالک وہیکل بلاکر نہیں۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی عمارت میں گاڑیوں کے اندر معائنہ کرنے والا سسٹم بھی نہیں ہے جبکہ عمارت میں دوسری سیکیورٹی لیئر، بنکر یا سیف ہاس بھی نہیں ہے۔عمارت میں واچ ٹاور بند اور ایمرجنسی اخراج کا پلان موجود نہیں ہے۔پوری عمارت کی سیکیورٹی کے لیے ایک میٹل ڈٹیکٹر اور گاڑیوں کا معائنہ کرنے والا ایک شیشہ ہے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی سیکیورٹی پر 54 اہلکار تعینات ہیں مگر سیکیورٹی کے انچارج ڈی ایس پی کی پوسٹ خالی ہے۔اسی طرح سندھ ہائیکورٹ کی سیکیورٹی میں ٹرن سائٹ سسٹم، بگیج اسکینر، دھماکا خیز موادکا پتا لگانے والا آلہ نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ میں گاڑیوں کا معائنہ کرنے والے شیشے، وہیل کلر، خاردار تاریں اور واچ ٹاور بھی نہیں۔سندھ ہائیکورٹ کی عمارت کی چھتوں پر 3 سیکیورٹی پوسٹ بند ہیں اور کمیونیکیشن سسٹم بھی موجود نہیں ہے۔عمارت میں الارم سسٹم، ایواکیوایشن سسٹم، سیکنڈ لیئر سیکیورٹی، بنکر اور سیف ہائوس بھی موجود نہیں۔سندھ ہائیکورٹ میں گاڑیوں کا معائنہ کرنے والے دونوں سسٹم اور تینوں ہائیڈرالک وہیکل سسٹم ناکارہ ہیں۔سندھ ہائیکورٹ میں سیکیورٹی پر 120 اہلکار تعینات ہیں اور یہاں ڈیلٹا یا مینوئل بیریئر موجود نہیں ہیں۔اس کے علاوہ سٹی کورٹ کی عمارت میں سیکیورٹی کے 10 واک تھرو گیٹس میں سے 2 ناکارہ ہیں۔