بلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ بچت بازار کا گھوسٹ ملازم خوف کی علامت
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ بچت بازار کا گھوسٹ ملازم ارسلان انصاری ضلع غربی میں خوف کی علامت بن گیا خود کو محکمہ انسداد تجاوزات و لینڈ کا 14 گریڈ کا انسپکٹر کہتے ہوئے علاقہ بھر کے دکانداروں سے بھتہ وصولی کا دھندا شروع کر رکھا ہے ‘ بوگس چالان و بنا چالان کے تحت دکانداروں کی زندگی اجیرن بنا دی جبکہ ساتھ میں کئی پرائیویٹ بیٹرز کی فوج بھی میدان میں اتار رکھی ہے جنکا مکھیا علی نامی شخص ہے ویسٹ خصوصاً بسم اللہ ہوٹل، پاک کالونی بڑا بورڈ کے دکانداروں نے مئیر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب اور سینئر ڈائریکٹر محکمہ انسداد تجاوزات و لینڈ ‘ کمشنر کراچی ‘ ڈی ڈی ویسٹ اور متعلقہ اے سی ‘ سے فوری نجات کی اپیل کرتے ہوئے محکمہ جاتی کارروائی کی درخواست بھی کرڈالی ادھر محکمہ جاتی اور علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ‘ ارسلان انصاری ‘ نے علاقے بھر کے دکانداروں ‘ پتھارے ‘ ٹھیلے والوں کے علاوہ متعلقہ پبلک گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی شادیوں کو بھی ہفتہ وصولی کا دھندا بنا لیا غیرقانونی بوگس چالان کی مد میں وہ لاکھوں کا غیرقانونی بزنس سجائے بیٹھا ہے موصوف نے اپنے بوگس و جعلی عہدے کو مال وصولی مشن میں بدل دیا علاقہ مکینوں و دکانداروں کا کہنا ہے موصوف اپنے تعلقات براہ راست میئر کراچی ‘ سینئر ڈائریکٹر محکمہ انسداد تجاوزات و لینڈ اور متعلقہ تھانیداروں سے بھی جوڑتا ہے اور غریب دکانداروں کو اس ناتے ڈراتا دھمکاتا بھی ہے اور تعلقات اور اثرو رسوخ کی بنا پر جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے غیرقانونی وصولیوں کے سبب موصوف بلدیہ عظمیٰ کراچی ٹاؤنز اور محکمہ ریونیو کو ماہانہ لاکھوں کا چونا لگا رہا ہے جبکہ سرکاری اداروں کی بدنامی کا سبب بھی بن رہا ہے مذکورہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ بنا چالان اس نے لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا وہ انھیں واپس دلایا جائے اور اسکے خلاف کھلی بھتہ وصولی کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ‘ میئر کراچی ‘ کمشنر کراچی ‘ سینئر ڈائریکٹر محکمہ انسداد تجاوزات و لینڈ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔