میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جعلی اکاونٹس کیس کی سماعت آج، تمام نگاہیں سپریم کورٹ پر مرکوز

جعلی اکاونٹس کیس کی سماعت آج، تمام نگاہیں سپریم کورٹ پر مرکوز

ویب ڈیسک
پیر, ۳۱ دسمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں انتہائی اہم سماعت سپریم کورٹ میں آج ہوگی۔مقدمے کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجازالااحسن پر مشتمل بینچ کل کرے گا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ، شریک چیئرمین آصف زرداری اور فریال تالپور کو پہلے ہی منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میںجواب جمع کرانے کے لیے کہا گیا تھا۔ مگر ان کی جانب سے کوئی جواب تاحال جمع نہیں کرایا گیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کی سماعت کے موقع پر اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں کل سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوں گے ۔جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی سماعت میں آصف زرداری، بلاول بھٹو، فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سپریم کورٹ نہیں جائیں گے۔ جبکہ سماعت کے وقت پیپلزپارٹی کے دیگر اہم رہنما وکلاء کے ہمراہ سپریم کورٹ میں موجود ہوں گے۔ وکلاء جے آئی ٹی پر اپنا موقف عدالت کے روبرو پیش کریں گے۔درایں اثناء جعلی اکاؤنٹس کے حوالے سے قائم جے آئی ٹی کے مزید سامنے آنے والے حقائق پر تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیاہے کہ اس سے بلاول بھٹو کا سیاسی مستقبل بھی تاریک ہو سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابقجعلی اکاؤنٹس کیلئے بینکوں میں جس پارک لین کمپنی کا پتہ درج کرایا گیا، وہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ملکیت ہے۔جس سے بلاول بھٹو کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ اس ضمن میں مزید حقائق کے مطابق 35 ارب روپے کے تمام 29 جعلی اکاؤنٹس اومنی گروپ کے اسلم مسعود اور عارف کے کہنے پر کھولے گئے ۔جن میں سے سمٹ بینک میں 16، سندھ بینک میں 8 اور یو بی ایل میں 5 جعلی کھاتے چلتے رہے ۔ اومنی گروپ نے اکاؤنٹس کھولنے کیلئے 11 جعلی کمپنیاں بنائیں۔جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیلئے پارک لین کمپنی کا پتہ درج کرایا گیا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق آصف زرداری کے دست راست مشتاق احمد کے اکاؤنٹس سے 8 ارب روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔ مشتاق احمد نے آصف زرداری کے ساتھ 80 ممالک کے دورے کیے اور اب بیرون ملک فرار ہے ۔ سابق صدر آصف زرداری نے مشتاق کو اپنا فزیو تھراپسٹ ظاہر کیا۔جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماڈل ایان علی نے 80 سے زائد بیرون ملک دورے کیے جس میں کروڑوں روپے باہر منتقل کیے گئے ۔آصف زرداری نے متوفی ادریس کے اکاؤنٹس سے 14 کروڑ کی ڈیوٹی ادا کی جبکہ ادریس کا جعلی اکاؤنٹ اس کے انتقال کے بعد بھی چلتا رہا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اومنی گروپ کے ملازم اشرف کے نام پر پانچ بینک کھاتے کھولے گئے ۔ لکی انٹرنیشنل کا اکاؤنٹ عدنان کمپیوٹر ہارڈوئیر کے نام پر کھلا۔ رائل ٹریڈرز اکاؤنٹ احمد انوش رضائی والے کے نام پر کھولا گیا جبکہ ڈریم ٹریڈنگ کا اکاؤنٹ رشید رکشے والے کے نام پر کھلا۔جے آئی ٹی کے مطابق اقبال آرائیں کے نام پر 4 جعلی اکاؤنٹس کھولے گئے ۔ اقبال آرائیں کا 9 مئی 2014ء کو انتقال ہو چکا ہے ۔ اومنی گروپ کے ملازم عمیر کے نام پر 10 ارب روپے کے 9 اکاؤنٹس کھولے گئے جبکہ حیرت انگیز طور پر اومنی گروپ ہی عمیر ایسوسی ایٹس کا بے نامی دار تھا۔رپورٹ میں حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زرداری گروپ اومنی گروپ کے ہیلی کاپٹر استعمال کرتا رہا۔ زرداری گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد نے 60 سے زائد بار ہیلی کاپٹر پر سفر کیا۔ مجید فیملی نے 46 بار ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جس کے لیے رقم جعلی اکاؤنٹس سے ادا کی گئی۔مذکورہ جے آئی ٹی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہورہی ہے ۔ جس پر پورے ملک کی نگاہیں مرکوز ہیں کیونکہ آج ہونے والی سماعت کے اثرات سندھ کی سیاست پر بہت گہرے مرتب ہوسکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں