میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک میں قومی وسائل کی لوٹ مار جاری

نیشنل بینک میں قومی وسائل کی لوٹ مار جاری

ویب ڈیسک
پیر, ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(اسٹاف رپورٹر)نیشنل بینک کا نیا کارنامہ سامنے آگیا، بینک جوائن کیے بغیر ہی 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ادائیگی کردی، انتظامیہ رقم واپس لینے میں ناکام ہوگئی۔ جرأت رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک نے 7اپریل 2020 کو عدنان علی آغا کو سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ /گروپ سربراہ/ چیف رسک آفیسر کے طور پر تعینات کیا، تعیناتی کے بعد عدنان علی آغا نے 13 اپریل 2020 سے لے کر 8 نومبر 2020 تک نیشنل بینک کو جوائن نہیں کیالیکن انتظامیہ نے من پسندشخص کو اُن کی غیر موجودگی اور بینک جوائننگ نہ کرنے کے باوجود تنخواہ جاری کرتی رہی، عدنان علی آغا کومجموعی طور پر 2 کروڑ 20 لاکھ 50 ہزار روپے ادائیگی کی گئی۔ اعلیٰ افسران نے نیشنل بینک کی انتظامیہ کو سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ عدنان علی آغا کے جوائن نہ کرنے اور عدم موجودگی میں تنخوا ہ جاری کرنے سے متعلق آگاہی دی گئی،مگر اُنہوں نے پراسرار طور پر چپ سادھ لی۔ این بی پی انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ عدنان علی آغا نے اپریل 2020 میں نیشنل بینک کو جوائن کیا لیکن وہ اکتوبر 2020 تک فلپائن کے شہر منیلا سے خدمات سرانجام دے رہے تھے ، بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری لی گئی کیونکہ کورونا وائرس کے باعث سفری پابندیاں تھیں۔ این بی پی افسران کا کہنا ہے کہ سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ عدنان علی آغانے منیلا میں امیگریشن اور گھریلو مسائل کے باعث نیشنل بینک کو جوائن نہیں کیا اور کووڈ 19 کا صرف بہانہ بنا یا گیا ، عدنان علی آغا کو بھاری رقم کی ادائیگی غلط ہوئی کیونکہ انہوں نے بینک جوائن ہی نہیں کیا تھا بینک جوائن کیے بغیر ہی تنخواہ اور مالی مراعات جاری کرنا نیشنل بینک میں کمزور انتظامیہ کو ظاہر کرتا ہے، انتظامیہ کو سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ عدنان علی آغاسے ملازمت پر عدم موجودگی کی مدت کے دوران جاری کی گئی رقم وصول کرنی چاہئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں