وائس چانسلر جامعہ کراچی کی لاپروائی، 62 سال کا لاکھوں طلبہ کا قیمتی ریکارڈ کچرے کی نذر
شیئر کریں
کراچی(رپورٹ/ڈاکٹرفہیم دانش)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی نااہلی اور لاپروائی کا ثبوت ،جامعہ کے آغاز سے اب تک تقریباً62 سال کے لاکھوں طلبہ و طالبات کا قیمتی ریکارڈ کچرے اور کوڑاکرکٹ کی نذر کردیا، کسی بھی طالب علم کو اپنی اسناد نکلوانا ناممکن ہوسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کو غیر سنجیدہ اور لاپروا افسران کے حوالے کردیا گیا ہے جس کے سبب جامعہ کراچی کی صورتحال روزبروز مخدوش ہوتی جارہی ہے، طلبہ وطالبات کو اپنی تعلیمی اسناد اور ڈگریز و مارکس شیٹس وغیرہ نکالنے میں شدید دشواریاں لاحق ہورہی ہیں جس کی وجہ وائس چانسلر کنٹرولر امتحانات اور رجسٹرار کی نااہلی لاپروہی اورناتجربہ کاری اور غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، کچھ عرصہ قبل جامعہ کراچی میں موجود رینجرز کی عمارت خالی ہوئی جس میں جامعہ کراچی کا انتہائی اہم شعبہ رجسٹریشن و انرولمنٹ منتقل کردیا گیا ہے، انتظامیہ کی غفلت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس بنیاد پر جامعہ کراچی کی عمارت کھڑی ہے، جن سے جامعہ کراچی کو کروڑوں روپے کی آمدنی، جس سے جامعہ کا نظام چلتا ہے، ان طلبہ وطالبات کی رجسٹریشن اور انرولمنٹ کا جامعہ کے آغاز سے اب تک کم و بیش تریسٹھ برس کا لاکھوں طلبہ و طالبات کا تمام ریکارڈ مزکورہ عمارت کے داخلی راستے پر کچرا کنڈی کے ساتھ ڈمپ کردیا گیا ہے، جوکہ انتہائی غیر محفوظ ہے جہاں دھوپ اور بارش سے مذکورہ ریکارڈ تباہ و برباد ہونے کا اندیشہ لاحق ہے، کسی بھی طالب علم کو اپنی تعلیمی اسناد کا حصول بھی ناممکن ہوسکتا ہے۔