وزیر اعظم کاخیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے10 ارب روپے امداد کا اعلان
شیئر کریں
وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران بحالی کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم این ڈی ایم اور کے پی حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کی بحالی کے لیے کام کریں گے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے بعد کانجو میں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے بہت نقصان ہوا ہے، جگہ جگہ سڑکیں بہہ گئیں، پل تباہ ہوگئے، حکومت پاکستان، صوبائی حکومتوں اور افواج پاکستان کے ساتھ مل کر امدادی اور بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، تمام سیاسی منتخب نمائندے اور انتظامیہ امدادی کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں ہزاروں سیاح پھنسے ہوئے ہیں جبکہ افواج پاکستان ان کے محفوظ انخلا کے لیے کام کر رہی ہے، کل شام تک تمام سیاحوں کا انخلا مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ہلاکت خیز سیلاب کے دوران ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوگئے، ہزاروں لوگ زخمی ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے، تیار فصلیں تباہ ہوگئیں، سندھ میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی چاول، کپاس کی فصلیں تباہ ہوگئیں، کھجور کے باغات برباد ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بہت نقصان ہوا، 7 لاکھ جانور پانی میں بہہ گئے جب کہ لاکھوں لوگ اس وقت کھلے آسمان تلے ہیں، ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی دعاؤں اور کاوشوں سے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی گئی ہیں، ان امدادی کارروائیوں میں شامل تمام اداروں کو خاص طور پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کے افسران اور جوان خود امدادی کاموں میں مصروف ہیں، گزشتہ روز سپہ سالا جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی سوات کا دورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او، این ایچ اے اور پاکستان کی آرمی کی انجینئرنگ کور بھی پوری طرح روبہ عمل ہے، حکومت نے امدادی کاموں کے لیے 28 ارب روپیہ مختص کیا ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 25 روپے ہر متاثرہ خاندان کو مہیا کیا جا رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے سندھ میں بھرپور کام جاری ہے، بلوچستان میں بھی امدادی سرگرمیاں کی جارہی ہیں اور اب خیبر پختونخوا میں بھی متاثرین کی داد رسی کے کام کا آغاز کیا جارہا ہے جب کہ جنوبی پنجاب، گلگت بلتستان سمیت جہاں جہاں لوگ متاثر ہوئے ان کی مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا جن کے پیارے اس دوران جاں بحق ہوئے ان کو 10 لاکھ روپے دیے جارہے ہیں، زخمیوں کے لیے 3 لاکھ روپے دے رہے ہیں، متاثرین کی داد رسی حکومت کا فرض ہے، نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، 3 ہزار 500 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، بحالی کے لیے مزید رقم اور فنڈز مہیا کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سوات میں سڑکوں اور انفرا اسٹرکچر کو بہت نقصان ہوا ہے، ہم نے سندھ میں بحالی کے کاموں کے لیے 15 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا، بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان کیا اور آج میں خیبر پختونخوا کے لیے بھی 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں، این ڈی ایم اے اور کے پی حکومت کے ساتھ مل کر بحالی کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے 16 کروڑ ڈالر کی فلیش اپیل جاری ہے، اس اپیل کے بعد مزید عالمی ادارے اور ممالک بھی مدد کے لئے آگے آئیں گے، ہم ملنے والی امدادی رقم کو امانت سمجھ کر متاثرین کی بحالی کے لیے خرچ کریں گے۔ قبل ازیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صوبہ خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم ضلع سوات میں کالام اور کانجو جبکہ ضلع لوئر کوہستان میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے خیبرپختونخوا کے دورے پر پہنچے۔ اس دوران وزیر اعظم کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ بھی دی گئی ،اپنے دورے کے دوان وزیر اعظم نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا اور سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی۔ شہبازشریف نے کالام میں پھنسے ہوئے سیاحوں سے بھی ملاقات کی۔