میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سوئی سدرن گیس کمپنی سے نکالے گئے ملازمین کی بڑے احتجاج کی تیاریاں

سوئی سدرن گیس کمپنی سے نکالے گئے ملازمین کی بڑے احتجاج کی تیاریاں

ویب ڈیسک
منگل, ۳۱ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

سوئی سدرن گیس کمپنی کے امریکا سے بلائے گئے نئے ایم ڈی کی جانب سے ہزاروں ملازمین کے چولہے ایک جھٹکے میں بجھا دیے گئے، سابق ایم ڈی امین راجپوت موجودہ ایم ڈی کے فرنٹ مین بن گئے ایکٹ 2010 کے تحت بحال ملازمین کو کمپنی سے فارغ کرنے کی سازش میں بھی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس نکلے، ملازمت سے فارغ ہونے والے تمام تر ملازمین نے بڑے احتجاج کی تیاریاں شروع کر دیں۔ صدمے میں موت کی ابدی نیند سونے والوں کے قتل کا مقدمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے عمران منیارپر درج کروانے کا مسودہ تیار ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق 1997میں بھرتی ہونے والے ہزاروں ملازمین جنہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا،ایکٹ 2010 کے تحت بحال ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر موجودہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں میں 1600جونیئر رینک مزدور،ڈرائیور اور دیگر اسٹاف جبکہ 400افسران شامل ہیں۔ ایکٹ کے تحت بحال ہونے والے ملازمین کی بھرتیوں کا کیس عرصہ دراز سے عدالت میں زیر سماعت تھا جس کا فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے 17اگست کو سنایا گیا ہے اورایکٹ 2010 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ترقی پانے والے ملازمین کو ایک مرتبہ پھر ان کی سابقہ پوزیشن پر واپس بھیجنے کے احکامات دیے گئے ہیں جس کے بعدملازمین کو نکالنے میں سب سے پہلے پہل قدمی کا مظاہرہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کیا گیا ہے تاکہ نئے ملازمین کی بھرتیاں کی جا سکیں۔حالیہ دنوں ایس ایس جی سی سے نکالے گئے ملازمین حکومت کیخلاف سراپا احتجاج دکھائے دیتے ہیں، جو آ ئندہ چند روز میں عدالت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ ایم ڈی عمران منیار کے دفتر کا گھیراؤ کرینگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں