پی ایس کیو سی اے کے 16کرپٹ افسران کو گھر بھیجنے کا فیصلہ
شیئر کریں
(جرأت تحقیقاتی سیل)پاکستان اسٹنڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی(PSQCA) میں کرپٹ افسران کا راج ختم کرنے کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کی سفارشات کی روشنی میں وفاقی وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پی ایس کیو سی اے کے 16سے زائد افسران کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ،جن افسران کے ہٹائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ان میں سے بیشتر کو نیب اور ایف آئی اے کی انکوائریوں کا سامنا ہے ،پی ایس کیو اے کے سیکریٹری غلام عمر قاضی سمیت کراچی اور لاہور ریجن کے دیگر اعلیٰ افسران نے اپنی کرسیاں بچانے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کردی ۔جرات تحقیقاتی سیل کو باوثوق ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق گزشتہ دنوں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک اجلاس میں پی ایس کیو سی اے میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے پیش نظر ایسے افسران کو فوری طور پر معطل کرنے کی سفارش کی گئی تھی جنھیں مختلف انکوائریوں کا سامنا ہے، جبکہ اس اجلاس میں کمیٹی کے چیئر مین سینیٹر مشتاق احمدنے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو ایسے افسران کی فہرست بھی دکھائی جنھیں نیب اور ایف آئی اے کی انکوائریوں کا سامنا ہے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پی ایس کیو سی اے سے کرپشن کا خاتمہ کے لیے 16سے زائد افسران کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں پی ایس کیو سی اے کے سیکریٹری غلام عمر قاضی سر فہرست ہیں جبکہ دیگر افسران میںجن کے خلاف ایف آئی اے میں انکوائری چل رہی ہیں ان میںپیر بخش جمالی ،ڈاکٹر برکت سعید جمالی ،خالد اے بابلانی ،اعجاز علی پھنور،عبدالوحید میمن ،محمد ادریس ،عبدالحئی سرکی ،ایس اے محمد بخاری ،ایس جعفر حسین شاہ ،عظمت یار خان ،میر حسن خان علی رضا رضوی ،نواز شیخ ،محمد اقبال اورطاہرہ ظہیر شامل ہیں، جبکہ اختر بھگیو،علی بخش سومرو اور بنی بخش جمالی وہ افسران ہیں جن کے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق ان میں سے بیشتر افسران کی تقرریاں سیاسی بنیادوں پر عمل میں لائی گئیں تھیں یہی وجہ ہے کہ ان میں سے بعض افسران کوانتظامی و مالی بے ضابطگیوں اور اختیارات سے تجاوز کرنے جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے ۔ذرائع کے مطابق پی ایس کیو اے کے سیکریٹری غلام عمر قاضی سمیت کراچی اور لاہور ریجن کے دیگر اعلیٰ افسران نے اپنی کرسیاں بچانے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے اور اپنے سیاسی آقائوں سے رابطے بھی شروع کردیے ہیں ۔