سیسی افسران کی چالبازی ،ڈاکٹروں کی تقرری ، تعیناتی کا دستاویزی حکم نامہ پچھلی تاریخ میں جاری
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: سید منور علی پیرزادہ) سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے سیکرٹری محنت لئیق احمد، کمشنر سوشل سیکورٹی سلیم رضا کھوڑو ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن زاہد بٹ ودیگر افسران نے عدالتی حکم کے برخلاف تقرری و تعیناتی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ، عدالت عالیہ کو گمراہ کرنے کے غرض سے تقرریوں اور تعیناتی کا دستاویزی حکم نامہ پچھلی تاریخ کے اندراج سے 27 جولائی کے بعد تیار کیے گئے۔ ذمہ دار ذرائع سے حاصل تفصیلات کے مطابق سیسی میں غیر ضروری تقرریوں کے لیے خلاف ضابطہ، غیرقانونی اقدامات کے ساتھ اب عدالت کو گمراہ کرنے کے لیے جعلسازی کا عمل جاری ہے ، سیاسی اور سرکاری شخصیات اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملازمتوں کی بندر بانٹ اور فروخت میں ملوث ہیں ، گریڈ 17 میں تقرری حاصل کرنے کا ریٹ 35 لاکھ روپے مقرر کیا گیا ، 270 ڈاکٹروں سمیت دیگر افراد سے معاملات طے کیے جانے کے بعد خلاف ضابطہ غیرقانونی تقرریوں کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ دیگر گریڈ میں تقرریاں حاصل کرنے کے ہزاروں خواہشمند افراد سے 4 ، 10 اور 15 لاکھ روپے کے عوض معاملات طے کیے گئے۔ جس کے خلاف سیسی یونائیٹڈ اسٹاف یونین نے عدالت عالیہ سے رجوع کررکھا ہے ، 27 جولائی 2023 ء کو کیس نمبر 1266/23 پر عدالت عالیہ نے حکم جاری کرتے ہوئے تقرریوں اور تعیناتی کو روکنے کا حکم جاری کیا ، جس کے بعد سیسی افسران نے اپنا طریقہ واردات تبدیل کرتے ہوئے پچھلی تاریخوں میں تقرریوں اور تعیناتی کے حکم نامہ جاری کرنے کا سلسلہ شروع کیا ، خلاف ضابطہ غیرقانونی تقرریوں اور تعیناتی سے متعلق حکم نامہ مرکزی آفس میں تیار کیے گئے ، 27 جولائی 2023 ء سے یوم عاشور کی تعطیلات میں مشکوک سرگرمیاں جاری رہیں ، عدالت میں جواب دہی کے لیے پچھلی تاریخوں والے دستاویزات تیار کیے جاچکے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل سیکورٹی کے تمام فیلڈ آفیسرز بشمول میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، چیف میڈیکل آفیسر اور ڈائریکٹرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ابھی بھرتی کیے گئے افراد کی متعلقہ شعبہ جات میں تعیناتی کا درست اندراج مت کریں بلکہ دستاویزی ریکارڈ میں جعلسازی کرکے 27جولائی 2023 ء سے قبل کی تاریخ درج کریں تاکہ عدالت عالیہ کو دستاویزی ثبوت کی بنیاد گمراہ کیا جاسکے ، ذرائع کے مطابق سیسی ولیکا اسپتال ، لانڈھی اسپتال، کوٹری اسپتال، حیدرآباد اسپتال اور کڈنی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ کے ساتھ ساتھ چیف میڈیکل آفیسر کورنگی سرکل، لانڈھی سرکل، سائٹ سرکل، سٹی سرکل، کوٹری سرکل اور حیدرآباد سرکل کو بھی اپنے سرکاری ریکارڈ میں اسی طرز پر ردوبدل کرنے کا حکم جاری ہوا ہے۔