میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ ،خودساختہ مشیرکرم اللہ وقاصی کی میئر کے اختیارات میں مداخلت

بلدیہ عظمیٰ ،خودساختہ مشیرکرم اللہ وقاصی کی میئر کے اختیارات میں مداخلت

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۱ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) مئیر کراچی سیاسی دباؤ کا شکار ‘ بیک فٹ ‘ پر کھیل نے ‘ اننگ جاری رکھنا مشکل بنادیا انکے اپنے مشیر انکی آزمائش بن گئے ‘ مشیران مئیر ‘ کرپشن و بے ضابطگیوں کے ‘ بادشاہ کہلانے لگے ایک طرف انکی اپنی پارٹی تو دوسری طرف پارٹی پلیٹ فارم و سیٹ خطرے میں میئر کراچی کی ‘ خاموشی یا چشم پوشی و سیاسی کمزوری ‘ کے باعث منتخب شدہ کونسل اراکین ، چیئرمینز و بلدیہ کے افسران بے یقینی کا شکار یاد رہے کہ مئیر کراچی یوسی ساوتھ کے چیئرمین کرم اللہ وقاصی کی مستعفی شدہ نشست پر چیئرمین منتخب ہونے کے سبب ‘ فادر آف کراچی ‘ کے منصب پر براجمان ہوئے ‘ بڑا احسان انکے لئے کڑا امتحان بن گیا ، کرم اللہ وقاصی بناء کونسل عہدے کے باوجود بلدیہ عظمی کراچی میں ‘ ون مین شو ‘ بن گئے موصوف تمام افسران سے اندرونی اور بیرونی معاملات میں "غیر رسمی میئر” کے طور پر مبینہ طور پر معملات طے کررہیں ہیں محکمہ جاتی ذرائع ‘ کے ایم سی کے ‘ چمک ‘ والے محکمے انکے مکمل تابع نظر آتے ہیں ذرائع کے مطابق میئر کے ‘ ترجمان و خصوصی نمائندے کے طور پر کرم اللہ وقاصی میدان کار زار کے’ تنہا منجھے ہوئے کھلاڑی کہلاتے’ ہیں موصوف کی حکمرانی کا دائرہ وسیع ہے ‘ محکمہ لینڈ، محکمہ زو اینڈ سفاری ‘ محکمہ اینٹی انکروچمنٹ ‘ محکمہ کچی ابادی، ‘ محکمہ میونسپل سروسز ‘ محکمہ میونسپل ٹیکسیز’ محکمہ اسٹیٹ ‘ محکمہ بس و آئل ٹرمینل ‘ محکمہ ای اینڈ آئی پی ‘ سمیت ‘ محکمہ ایچ آر ایم سے مبینہ طور پر’ ماہانہ نذرانوں ‘ کا بڑا سلسلہ جاری ہے معتبر ذرائع مئیر کراچی کی خاموشی نے نا صرف صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا بلکہ ان سمیت پارٹی پر سوالات اٹھنے لگے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘ 29 مئی 2014 ء کو ضلع جنوبی سے آنے والے مظاہرین کا ھیڈ آفس میں ‘ احتجاج و الزامات ‘ مئیر و ڈپٹی مئیر ‘ پر دباؤ بڑھاتے ہوئے اپنے غیرقانونی معملات پر خاموشی اختیار کرنے کیلے تھا اس احتجاج سے متعلق ذرائع بتاتے ہیں کہ ‘ سارا اسکرپٹ ‘ دائیں اور بائیں والوں کا تھا ادھر اس حوالے سے پارٹی کے پلیٹ فارم سے منتخب ہونے والے کونسل اراکین’ و تمام پارٹی چیرمینز ‘ نے مئیر کراچی و ڈپٹی مئیر ‘ کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دھانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ مئیر کراچی پارٹی وعدوں کی تکمیل کیلے عملی طور پر میدان سنبھالیں وگرنہ پارٹی ساکھ کو داؤ پر نا لگائیں جبکہ ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد کی صلاحیتوں کے وہ تمام متعرف ہیں جن کی صدارت میں ضلع ملیر میں پاکستان پیپلز پارٹی نے حالیہ انتخابات میں مثالی کامیابی حاصل کی دوسری طرف میئر کراچی کی ‘ بیک فٹ پالیسی ‘ نے انھیں اور پارٹی کو مشکل میں ڈال دیا ہے جرات مندانہ فیصلے ‘ کے ایم سی ‘ کی ضرورت ہیں ادھر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘ ان حالات میں کونسل سمیت ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے جو کہ پارٹی کے اندر سے ہی بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ڈپٹی مئیر سلمان عبداللہ مراد پر بحیثیت مئیر کراچی پیپلز پارٹی کے کونسل چیئرمین اپنے اعتماد کا ووٹ منتقل کر سکتے ہیں۔ پارٹی ذرائع بلدیہ کا اندرونی بحران اپوزیشن کیلے گولڈن چانس بھی بن سکتا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں