میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بااثر بلڈرز کے آگے ادارے بے بس ،تاحال مقدمہ درج نہ ہوسکا

بااثر بلڈرز کے آگے ادارے بے بس ،تاحال مقدمہ درج نہ ہوسکا

ویب ڈیسک
پیر, ۳۱ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی ) حیدرآباد کی تین رہائشی اسکیموں سے غیرقانونی سیوریج لائن پکڑے جانے کا معاملہ، بااثر بلڈرز کے آگے ادارے بے بس، ایم ڈی واسا نے ڈی جی ایچ ڈی اے کو رپورٹ جمع کروادی، عارف بلڈرز کی دو اسکیموں قادر ایونیو، مصطفی بنگلوز اور جمیرہ ہائوسنگ اسکیم کے مالکان کے خلاف ایک ہفتے بعد بھی مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ ایم ڈی واسا نے ایس ایس پی حیدرآباد کو کیس داخل کرنے کیلئے لیٹر لکھا تھا۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کی تین رہائشی اسکیموں سے غیرقانونی سیوریج لائن پکڑے جانے کے باوجود بااثر بلڈرز کے خلاف ایک ہفتہ گزربے کے باوجود کیس داخل نہ ہوسکا، ایک ہفتہ قبل ایم ڈی واسا زاہد حسین کھمیٹیو نے ٹیم کے ساتھ ہٹڑی بائی پاس پر عارف بلڈرز کی دو اسکیموں قادر ایونیو، مصطفیٰ بنگلوز اور جمیرہ ہائوسنگ اسکیم سے غیرقانونی طور پر نکالی جانے والی 20 میٹر سے زائد لمبی اور 12 انچ قطر سیوریج لائن پکڑی تھی، جس کے بعد ایم ڈی واسا نے ایس ایس پی حیدرآباد کو مذکورہ اسکیموں کے اسپانسر کے خلاف کیس داخل کرنے کیلئے لیٹر لکھتے ہوئے لکھا تھا کہ رہائشی اسکیموں سے غیرقانونی سیوریج لائن نکال کر گندا پانی ناردرن ٹریٹمنٹ پلانٹ میں پھینکا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ٹریٹمنٹ پلانٹ کو نقصان بھی پہنچا ہے، مذکورہ اسکیموں نے واسا کی این او سی بھی نہیں لی،لیٹر کو ایک ہفتہ گزرنے کا باوجود مذکورہ اسکیموں کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج نہ ہوسکا، جبکہ ادارے بااثر بلڈرز کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس بااثر بلڈرز کے دباؤ پر مقدمہ درج کرنے سے گریزاں ہے، جبکہ واسا پر بھی لیٹر واپس لے کر معاملہ رفع دفع کرنے کیلئے دباؤ ہے۔ دوسری جانب ایم ڈی واسا نے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ پر مشتمل رپورٹ ڈی جی ایچ ڈی سے کو جمع کروادی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں