میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
زافا، انڈس فارما کی کھلی بدعنوانیوں کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی حمایت حاصل

زافا، انڈس فارما کی کھلی بدعنوانیوں کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی حمایت حاصل

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۱ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

(جرأت انوسٹی گیشن سیل)جعلی اور غیر معیاری ادویات کی تیاری ہو، یا خام مال کی زائد قیمتیں ظاہر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچانا، ادویات کی بلیک مارکیٹنگ ہو یا اہم اور جان بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنا زافا لیباریٹریز ان سب کاموں میں پیش پیش رہتی ہے۔ ان میں سے ایک بھی کام ایسا نہیں جسے سرانجام دیتے ہوئے زافا کے مالک جواد امین خان کے دل میں خوف خدا جاگا ہویا ان کے ضمیر نے ایک لمحے کے لیے بھی ملامت کی ہو۔ چمکتے سکوں کی کھنک، کرپشن اور عوام کو ادویات کی آڑ میں زہر کھلانے میں صرف فارما سیوٹیکلز کمپنیاں ہی نہیں بلکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ڈرگ رجسٹریشن بورڈ کے چند ضمیر فروش افسران بھی اپنا حصہ بقدر جثہ ڈالتے رہے ہیں، جواد امین، خا لد محمود، سردار یاسین کو فارما سیو ٹیکلز مینو فیکچرر ایسو سی ایشن کے بھارت نوازچیئر مین زاہد سعید جیسے زر پر ست مردہ ضمیر کی حمایت بھی حاصل ہے۔


زافا کا ’Benzibiotic‘ انجکشن بھی مارکیٹ سے یکسر غائب،متعدد بیکٹریل انفیکشنزاور جوڑوں کے بخار میں استعمال ہونے والی اس انتہائی اہم انجکشن کو کچھی گلی میں موجود چند مخصوص دُکان داروں کے ذریعے بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے


زاہد سعید سے پہلے پاکستان فارماسیوٹیکلز مینو فیکچرر ایسو سی کے سابق چیئر مین قیصر وحید بھی اس ایسوسی ایشن کے نام پر ادویہ ساز اداروں کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا لگا چکے ہیں۔ پی پی ایم اے کے چیئر مین کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے قیصر وحید اور ان کے اہل خانہ نے خود تو ادویات کے خام مال میں ہیر پھیر کرکے بے تحاشا دولت سمیٹی بلکہ دو نمبر دھندے کرنے والے ادویہ ساز اداروں کی بھی بھرپور مدد کی (اس ضمن میں تفصیلی رپورٹ انہی صفحات پر شایع ہوچکی ہے)۔ گیٹز، ہلٹن، میڈی شیور، زافا، جی ایس کے پاکستان اور انڈس فارما تو منی لانڈرنگ، ان رجسٹرڈ ادویات کی تیار ی اور بلیک مارکیٹنگ میں تو ملوث تھی ہی لیکن اب ان کے مزید گھناؤنے کردار سامنے آتے جا رہے ہیں۔ زافا فارما کی بہت سی ادویات مارکیٹ سے غائب ہیں، لیکن ان کا خام مال باقاعدگی سے منگوایا جا رہا ہے۔ نیو کے، اورازیف کی مصنوعی قلت اور خام مال کے درآمدی ریکارڈ میں کیے گئے گھپلوں کوگزشتہ قسط میں بیا ن کیا جا چکا ہے۔


انڈس فارما کی جانب سے بھارت سے درآمد کیے گئے خام مال کا ریکارڈ چیک کیا جائے تو یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ یہ بھارت سے خام مال کے ساتھ ساتھ وافر مقدارمیں ادویات بھی درآمد کر رہے ہیں

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں موجود جواد امین خان کے پروردہ کچھ افسران کی بدولت ادویات کی بلیک مارکیٹنگ، اور درآمد کیے گئے ادویات کے خام مال کو مبینہ طور پر مہنگے داموں اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا غلیظ دھندا جاری ہے


دیگر بہت سی اہم ادویات کی طرح زافا کا ’Benzibiotic‘ انجکشن بھی مارکیٹ سے یکسر غائب ہے۔ متعدد بیکٹریل انفیکشنزاور جوڑوں کے بخار میں استعمال ہونے والی اس انتہائی اہم انجکشن کو کچھی گلی میں موجود چند مخصوص دکان داروں کے ذریعے بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ زیادہ تر فارما کمپنیاں ادویات کی قلت کو خام مال کی قلت سے مشروط کرتی ہیں لیکن زافا کا درآمدی ریکارڈ کچھ اور ہی کہانی بیان کرتا ہے۔ زافا کے خام مال کے درآمدی ریکارڈ کے مطابق رواں سال تین مارچ کو ہی زافا نے Benzibiotic‘ کے موثر جُزBENZYL PENICILLINکو درآمد کروایا ہے۔ چینی کمپنی ADVAN PHARMACHEM سے درآمد ہونے والی تین سو کلو گرام سے زائد اس خام مال کو بیجنگ کے ہوائی اڈے سے پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کی پرواز سے کراچی بھیجا گیا۔زافا کی جانب سے منگوائے گئی BENZYL PENICILLIN کی اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 99954427310 ہے۔ اصولا تو ڈرگ رجسٹریشن بورڈ اور ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کے ذمہ داروں کو زافا فارما کی اس قبیح حرکت پر فورا ًبلیک لسٹ کردینا چاہیے، لیکن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں موجود جواد امین خان کے پروردہ کچھ افسران کی بدولت ادویات کی بلیک مارکیٹنگ، اور درآمد کیے گئے ادویات کے خام مال کو مبینہ طور پر مہنگے داموں اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا غلیظ دھندا جاری ہے۔ اصولاً تو زاہد سعید کی اولین ترجیح ادویہ سازی جیسے مقدس پیشے کی نمائندگی کرنے والی تنظیم (پاکستان فارما سیوٹیکلز مینو فیکچرر ایسوسی ایشن) کے مفادات اور اخلاقی اقدار ہونی چاہیے اور فارما سیوٹیکل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئر مین کی حیثیت سے زاہد سعید کو زافا اور دیگر کمپنیوں کی جانب سے خام مال منگوائے جانے کے باوجود ادویات تیار نہ کرنے پر باز پُرس کرنی چاہیے، لیکن جب گھر کا سربراہ ہی چوری اور سینہ زوری پر مائل ہو تو پھر اسکی سر پرستی میں پلنے والوں سے کسی اچھائی کی امید کیسے رکھی جا سکتی ہے؟ زاہد سعید بھارت سے اتنے متاثر ہیں کہ انہوں نے اپنی دوا Ofloxدو سو ملی گرام کا نام بھی ہو بہو انڈیا میں اسی نام سے تیار ہونے والی دوا پر رکھا ہے۔انڈس فارما کی جانب سے اریتھروسین کے خام مال کی درآمدی قیمت اور بھارت نوازی کا ذکر انہی صفحات پر کیا جاچکا ہے، لیکن ان کی بھارت سے محبت ہے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی! زاہد سعید بھارت نوازی میں ابھی بھی دیگر بہت سے ادویہ ساز اداروں سے آگے ہیں۔ اگر انڈس فارما کی جانب سے بھارت سے درآمد کیے گئے خام مال کا ریکارڈ چیک کیا جائے تو یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ یہ بھارت سے خام مال کے ساتھ ساتھ وافر مقدارمیں ادویات بھی درآمد کر رہے ہیں۔ انڈس فارما گزشتہ ایک سال میں بھارت سے بلک ادویات اور خام مال کی 8شپمنٹ منگوا چکی ہے۔ سات جنوری، 2018کو انڈس فارما نے بھارتی کمپنی SMS LIFESCIENCES سے بلک ادویات کے چار ڈرمز منگوائے، رائل ایئر پورٹ سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ نے 115کلو گرام وزنی بلک ادویات کی اس شپمنٹ کو بل آف لیڈنگ نمبر 91011683055 کے ساتھ عمان کے ساحلی شہر ’Seeb‘ سے پرواز نمبر WY-325سے کراچی بھیجا۔ انڈس فارما نے تین فروری،2018 کو SMS LIFESCIENCE سے بلک ادویات خریدیں جنہیں Seeb ایئر پورٹ سے کراچی روانہ کیا گیا۔ اس کا بل آف لیڈنگ نمبر 91012118234 تھا۔ دو ماہ بعد ہی زافا نے پھر مذکورہ کمپنی سے بلک میں ادویات خریدیں جنہیں رائل ایئر پورٹ سروسز نے ’Seeb ہوائی اڈے سے بذریعہ پرواز نمبر WY-321 کراچی بھیجا۔پانچ مئی،2018کو موصول ہونے والی اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 91012215335 تھا۔ اسی سال بارہ جولائی کو انڈس فارما نے SMS LIFESCIENCEسے تین سو کلو گرام خام مال خریدا، جسے بل آف لیڈنگ نمبر 91012385575 کے ساتھ پرواز نمبرWY-325 سے کراچی منگوایا گیا۔ چار اگست،2018کو انڈس فارما نے امراض معدہ میں استعمال ہونے والی دواRanitidineبلک میں درآمد کی۔ پرواز نمبر WY-325 کے ساتھ عمان کے ’Seeb‘ ہوائی اڈے سے آنے والی اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 91012505592 تھا۔ اسی ماہ کی 23تاریخ کو انڈس فارما نے مذکورہ بالا کمپنی سے بلک میں Ranitidine انجکشن درآمد کیے۔ بل آف لیڈنگ نمبر 91012515241 کے ساتھ آنے والی اس شپمنٹ کو رائل ایئرپورٹ سروسز نے پرواز نمبر WY-323سے کراچی بھیجا گیا۔ رواں سال دس اپریل کو انڈس فارما نے SMS LIFESCIENCEسے بلک میں ادویات خریدیں۔ ساڑھے تین سو کلو گرام کی اس شپمنٹ کو رائل ایئر پورٹ سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ نے عمان کے ’Seeb‘ ہوائی اڈے سے پرواز نمبر WY-325سے کراچی بھیجا، اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 91013265604تھا۔ انڈس فارما نے رواں ماہ کی سولہ تاریخ کو بھارتی کمپنی SMS LIFESCIENCEسے ایک شپمنٹ درآمد کی ہے جس کا بل آف لیڈنگ نمبر 91013402454 ہے۔ ڈرگ اریگولیٹری اتھارٹی اور محکمہ صحت کے لیے یہ بات باعث شرم ہے کہ ادویہ ساز ادارے غیر معیاری اور جعلی ادویات تیار کرنے والی ادویات تیار کرنے والے اداروں سے خام مال کے ساتھ ساتھ بلک میں ادویات بھی خرید رہے ہیں۔ واضح رہے کہ انڈس فارما ’رینی ٹیڈن کو پاکستان میں Anzol کے نام سے بھارت کے مقابلے میں کئی گنا زائد قیمت پر فروخت کرتی ہے۔ (جاری ہے)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں