میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغان تنازع کا فوجی حل نہیں ،پاکستان مدد جاری رکھے گا،شاہ محمود قریشی

افغان تنازع کا فوجی حل نہیں ،پاکستان مدد جاری رکھے گا،شاہ محمود قریشی

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۱ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ،عالمی برادری افغان عوام کی امنگوں اور خواہشات کی حمایت جاری رکھے،افغانستان میں امن اور ترقی کی خواہش پاکستان سے زیادہ اور کسی کو نہیں ہوسکتی،انفراسٹرکچر کی تباہی اور معاشی مواقع نہ ہونے کے باعث، افغان امن عمل کے اب تک حاصل ہونے والے ثمرات خطرات کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں،نیک نیتی، ٹھوس اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے امن عمل کو آگے لیجایا جائے،دوحہ عمل کے ذریعے حاصل ہونے والی پیش رفت اور کامیابیوں کو آگے بڑھایا جائے اور تقویت دی جائے ،اپنے حصے کے طورپر پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے قیام کے لئے اپنی مدد جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیااستنبول پراسیس وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہارٹ آف ایشیائ،استنبول پراسیس وزارتی کانفرنس کا حصہ بننا میرے میرے لئے بے حد باعث مسرت ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا عالمی وباء کی وجہ سے سفری اور صحت کی شدید درپیش مشکلات کے باوجود اس کانفرنس کے انعقاد، بہترین انتظامات اور پرتپاک میزبانی ومہمان نوازی پر میں تاجکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ عالمی وبا نے سماجی ومعاشی صورتحال کو جس درجہ معطل کرکے رکھ دیا ہے، ایسا ہماری حالیہ یاداشت میں پہلے نہیں ہوا،اس عالمی وبا کی وجہ سے جو لوگ اپنی زندگی کی بازی ہار گئے، ہم ان کیلئے دعا کرتے ہیں اور اس مہلک وبا سے برسرپیکار مریضوں کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہارٹ آف ایشیاء پراسیس‘ افغانستان میں امن، استحکام اور خوش حالی کے مشترک مقاصدکو حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے شرکاء اور حمایت کرنے والے ممالک کو قریب لانے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم اعتماد سازی کے اقدامات پر مبنی اس عمل کی قدر کرتے ہیں اور اس کی مستحکم پیش رفت کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے لئے افغانستان ایک اہم ہمسایہ اور برادر ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے مضبوط تاریخی تعلقات استوار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کوئی اور قوم یہ دعویٰ نہیں کرسکتی کہ اس کے افغانستان کے ساتھ اس نوعیت کے تبدیل نہ ہونے والے تعلقات استوار ہیں، اسی لئے افغانستان میں امن اور ترقی کی خواہش پاکستان سے زیادہ اور کسی کو نہیں ہوسکتی۔ انہوںنے کہاکہ آج ہم جب یہاں جمع ہیں اس وقت افغان امن عمل اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں