میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا سیاسی مذاکرات ، وزیراعظم کی تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پیکا ترمیمی بل، زرداری نے کہاتھا حکومت سے تجاویز تسلیم کرنے کا کہوں گا، مولانا فضل الرحمان جمہوریت کی خاطر سندھ میں متعصب حکومت کو برداشت کیا، چیئرمین ایم کیوایم ایم کیو ایم رہنمائوں کی پریس کانفرنس جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے ،ترجمان بلاول بھٹو حکومت سنجیدہ ہوتی تو اب تک کمیٹی بن چکی ہوتی، پی ٹی آئی کا وزیراعظم کی پیشکش پر ردِ عمل موجودہ حکومت الیکشن فراڈ ، دھاندلی سے وجود میں آئی، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل ، ملک ریاض کے خلاف کارروائی مہران ، کامرہ حملوں میں طیارے تباہ ہوئے ، کیا 9مئی کا جرم زیادہ سنگین ہے ؟سپریم کورٹ وفاقی کابینہ ،یورپی یونین سے ٹیرف ریٹس کوٹہ تقسیم معاہدے کی منظوری چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں،بطور سینئر جج خوش ہوں،جسٹس منصور

ای پیج

e-Paper
چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں،بطور سینئر جج خوش ہوں،جسٹس منصور

چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں،بطور سینئر جج خوش ہوں،جسٹس منصور

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۱ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

چیزیں بہتر ہو جائینگی، وکلا میں ناانصافی کیخلاف ڈٹ جانے اورمظلوموں کی آوازاور حوصلہ ہونا چاہیے
حلف معمولی الفاظ نہیں ہوتے ،ہم انصاف، سچائی اور قانون کی حکمرانی کا کام کرنا ہے ،کراچی بار سے خطاب

(جرأت نیوز )سپریم کورٹ کے سینئر پیونی جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں کہ میں اس وقت چیف جسٹس نہیں ہوں، میں اس وقت سینئر جج ہوں اور اس میں ہی خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس بہت اچھے ہیں ان کے لیے دعاگو ہوں۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ، حلف صرف الفاظ نہیں ہے ، یہ بہت گہرے معنی رکھتے ہیں، اس کے ذریعے ہم اپنی روح پر ایک ذمے داری عائد کر رہے ہیں کہ ہمیں انصاف، سچائی اور قانون کی حکمرانی کا کام کرنا ہے ، ہم ایک پابندی کا حلف اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حلف صرف آپس کی بات نہیں ہوتی، اس میں اللہ تعالی بھی شامل ہے کیونکہ اللہ تعالی کو حاضر و ناظر جان کر حلف لیا جاتا ہے ، یہ حلف ایک سمت نما ہے جو بتاتا ہے کہ مشکل صورتحال کا کیسے سامنا کرنا ہے ، انہوں نے مشورہ دیا کہ جب بھی مشکل پیش آئے ، حلف پڑھ لیا کریں تو سارے معاملے حل ہوجائیں گے ۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ حلف صرف ایک وعدہ نہیں ہے ، یہ بہت مقدس عہد ہے جو آپ نے اللہ کو حاضر و ناظر جانتے ہوئے اپنے ضمیر کے ساتھ کیا ہے ، اس کو توڑنا نہیں ہے ، اگر حلف توڑتے ہیں تو سارا نظام ہی ٹوٹ جاتا ہے ، اگر حلف کے ساتھ کھڑے رہیں تو کبھی کوئی مسئلہ نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ لارڈ اسٹامس مور نے اپنی ناول میں لکھا ہے کہ حلف ایسے ہی ہے جسے ہاتھ میں پانی لے کر کھڑے ہیں، حلف کو سنبھالنا ہے تو پھر ہاتھ نہیں کھولنا اسی طرح رکھنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ قانون کا شعبہ علم و دانش سے تو تعلق رکھتا ہی ہے ، علم و دانش تو ہونی ہی چاہیے لیکن اگر جرات نہیں ہے تو پھر وکیل نہ بنیں، جرات ہی اصل کہانی ہے ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اس موقع پر شاعر مشرق علامہ اقبال کا مشہور زمانہ شعر بھی پڑھا کہ پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں ،،کرگس کا جہاں اور ہے ، شاہیں کا جہاں اور۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں