سندھ ہائیکورٹ کا ایم پی ایز کو کتامارمہم کی نگرانی کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے ایم پی ایز کو کتامارمہم کی نگرانی کا حکم دے دیا مختلف اضلاع کے افسران کی جانب سے پیش کردہ کتامار مہم رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ،کتوں کے کاٹنے کے پانچ ہزار سے زائد واقعات ہوئے ہیں لیکن مقدمات صرف چند درج ہوئے ہیں ،عدالت عالیہ کے ریمارکس تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر کے ڈبل بینچ نے صوبے میں بڑہتے ہوئے سگ گزیدگی کے واقعات کے خلاف داخل آئینی پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے دوران عدالت عالیہ میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے محکمہ بلدیات ،روینیو اور محکمہ صحت کے حکام نے اپنے اپنے اضلاع کی کتامارمہم اور اس کے حوالے سے داخل ہونے والے مقدمات کی رپورٹ پیش کی لیکن اس پر عدالت عالیہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پیش کردہ رپورٹ کو مسترد کردیا اور ریمارکس دیئے کہ کتوں کے کاٹنے کے پانچ ہزار سے زائد واقعات پیش آئے ہیں لیکن مقدمات صرف چند ایک ہی درج کیے گئے ہیں غریب لوگوں کے بچوں کوکتے کاٹ رہے ہیں لیکن اس طرف کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں ہے سرکاری افسران صرف فنڈز ہڑپ کرنے میں مصروف ہیں کوئی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہاہے انتظامیہ جواب دے کہ مردہ کتوں کو کہاں دفن کیا جاتاہے اگر کچرہ کنڈی میں پھینکا جاتاہے تو یہ مزید نقصان دہ بات ہے عدالت عالیہ نے اس موقع پر اس حوالے سے افسران کی کار کردگی پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے سندھ سے تعلق رکھنے والے ایم پی ایز کو اپنے اپنے علاقوں میں کتا مار مہم کی نگرانی کرنے کا حکم جاری کیا اور بعدازاں سماعت 16 فروری تک ملتوی کردی۔