میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ جموں وکشمیر میں خطرناک کھیل کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی بے چینی بڑھ رہی ہے، چیئرمین حریت کانفرنس

بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ جموں وکشمیر میں خطرناک کھیل کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی بے چینی بڑھ رہی ہے، چیئرمین حریت کانفرنس

منتظم
هفته, ۳۰ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے حریت کانفرنس کے مجوزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس پرقدغن عائد کرنے اور حریت رہنمائوں اور کارکنوںکی گرفتاری کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگرمیں جاری بیان میں کہاہے کہ انتظامیہ اس طرح کی پابندیاں عائد کر کے ایک خطرناک کھیل کھیل رہی ہے اور اس پالیسی کی وجہ سے جموںوکشمیر کی سیاسی غیریقینی اور عدمِ استحکام بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میںجموںوکشمیرکی موجودہ گھمبیر صورتحال پر غور و خوص کیا جانا تھا، تاہم پولیس نے حیدر پورہ میں تحریک حریت کے صدردفاتر کو مکمل طور سیل کردیا اوروہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی ۔ پورے علاقے میں بھارتی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کرکے جنگی صورتحال پیدا کردی گئی اور پولیس نے حریت رہنمائوں محمداشرف صحرائی اور حاجی غلام نبی سمجھی کو گھروں میں نظربند جبکہ غلام احمد گلزار، محمد اشرف لایا، بلال احمد صدیقی، مولوی بشیر عرفانی اور عمر عادل ڈار کوپولیس اسٹیشنوں میں نظربند کردیا تھا ۔سید علی گیلانی نے انتظامیہ کی اس کارروائی کو غیرقانونی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کے بلند دعوئوںاور ’’خیالات کی جنگ‘‘ کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں