بحریہ ٹائون کراچی ضلع جامشورو کی 2222ایکڑ اراضی پر قابض
شیئر کریں
بحریہ ٹاون کراچی ضلع جامشورو کی 2222ایکڑ اراضی پر قابض،سپارکو، سروے آف پاکستان، فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں انکشاف،سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت بحریہ ٹاؤن کراچی کا 16 ہزار 896 ایکڑ زمین کا معاہدہ ہوا تھا تفصیل کے مطابق سپارکو سروے آف پاکستان فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں ضلع جامشورو کی 2222ایکڑ اراضی بحریہ ٹاون کے قبضے میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت بحریہ ٹاؤن کراچی کا 16 ہزار 896 ایکڑ زمین کا معاہدہ ہوا تھا جس سے تجاوز کرتے ہوئے بحریہ ٹاون کراچی سندھ کی مزید 30 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر قابض ہوچکا ہے جس میں ضلع جامشورو کی 2222ایکڑ اراضی بھی شامل ہے واضح رہے کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں 10 رکنی سروے ٹیم نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی جس میں انکشاف کیا گیا کہ اس وقت بحریہ ٹاؤن 19 ہزار 931 ایکڑ زمین پر قابض ہے جبکہ مقامی نمائندوں کی جانب سے کمشنر کراچی کی سربراہی میں 10 رکنی سروے ٹیم پر اعتراض اٹھایا گیا تھا دوسری جانب سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے محفوظ کیے گئے جنگل کی زمین پر بھی قبضہ کیا گیا ہے واضح رہے کہ محکمہ جنگلات اور آثار قدیمہ کے ماتحت کیرتھر نیشنل پارک کی ہزاروں ایکڑ سے بھی زائد اراضی پر بحریہ ٹاون اسوقت قابض ہوچکا ہے بحریہ اسپورٹس سٹی،بحریہ گولف سٹی بھی کیرتھر نیشنل پارک کے بفرزون پر واقع ہیں کیرتھر نیشنل پارک کی جتنی بھی زمینیں قبضہ کی گئی ہیں وہ قانون کے مطابق بحریہ ٹاون خرید ہی نہیں سکتاکیونکہ سندھ وائیلڈ لائف پروٹیکشن آرڈنینس 1972ئ کے تحت اسے محفوظ پناہ گاہ قرار دے کر حجر و شجر اور جنگلی حیات کے شکار پر پابندی عائد کر کے اس علاقے کو جانوروں کی پناہ گاہ قرار دیا گیا ہے یہ پورا علاقہ جب بحریہ ٹاؤن کو الاٹ کیا گیا تو سندھ وائیلڈ لائیف پروٹیکشن ایکٹ کو بھی نظر انداز کیاگیا۔