سابق آرمی چیف کے ساتھ اچھاوقت بھی گزرا،غلطیاں بھی ہوئیں، فوادچوہدری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ صرف نئے انتخابات ہیں، ہم اپنا سیاسی دائو استعمال کریں گے اور حکومت اپنا کردار ادا کریگی، موجودہ نظام اسٹیبلشمنٹ نے ہی بنایا ہے وہ نکل جائیں تو یہ نظام گر جائیگا،جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ کیساتھ اچھا وقت بھی گزرا ،غلطیاں بھی ہوئی ہیں، امید ہے موجودہ اسٹیبلشمنٹ سیاسی کردار ادا نہیں کریگی، حکومت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر ے تو پھر کئی چیزیں طے ہو سکتی ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء فواد چودھری نے کہا کہ تحریک انصاف کا ایک ہی مطالبہ ہے اور وہ ہے نئے انتخابات، ہمارا اپنا پوائنٹ آف ویو ہے اور حکومت کا اپنا نقطہ نظر ہے، ہم اپنا سیاسی دائو استعمال کریں گے اور حکومت اپنا کردار ادا کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دو صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل کرنے جا رہے ہیں، حکومت سمجھتی ہے کہ وہ دونوں صوبوں میں ضمنی انتخاب کرا لے گی تو الگ بات ہے، ایسی صورتحال میں اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ درمیان میں نہ آئے، اسٹیبلشمنٹ نکل جائے اور اختیار سیاستدانوں کو دے تو پھر الگ بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام اسٹیبلشمنٹ نے ہی بنایا ہے وہ نکل جائیں تو یہ نظام گر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہم اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو حکومت کے پاس کوئی آپشن ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر کے گفتگو کر لے۔ حکومت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر لے تو پھر کئی چیزیں طے ہو سکتی ہیں، سیاستدانوں کے اقدامات کو دیکھ کر ہی عوام ووٹ دیتے ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ مریم نواز نے ایک مرتبہ استعفوں کا اعلان کیا تھا تو ان کے صرف 2 ممبران نے استعفے بھیجے اور جن دو لوگوں نے استعفے دیئے انہوں نے بھی اس کی تصدیق نہیں کی،جبکہ عمران خان کی ایک کال پر لوگوں نے استعفے دیئے، پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ اب شریف یا زرداری فیملی کا کنٹرول بڑھ گیا ہے جو درست نہیں،سیاستدان آپس میں اکھڑے اکھڑے رہتے ہیں پوری دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ اہم کردار اسٹیبلشمنٹ کا ہوتا ہے کہ وہ کسی پارٹی کی طرف داری نہیں کرے۔ انہوں نے کہاکہ جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ کیساتھ اچھا وقت بھی گزرا ہے اور غلطیاں بھی ہوئی ہیں، کمانڈ تبدیلی کے بعد ہم سمجھتے ہیں کہ مثبت فرق پڑے گا، اعلانات بھی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ سے امید ہے کہ وہ سیاسی کردار ادا نہیں کرے گی۔