محکمہ بلدیات سندھ کا بورڈ تھانیدار بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ۔اسلم شاہ) محکمہ بلدیات سندھ کی بورڈ اچانک تفتشی، تحقیقاتی ادارہ یا تھانیدار بن گیا،آرڈر، تبادلے تقرری، برطرفی،معطلی کے پروانے روز جاری ہورہے ہیںلاکھوں کروڑ وں روپے رشوت وصول کرنے کی تصدیق افسران خود کررہے ہیں لوکل گورٹمنٹ بورڈ میںایک دکان کھل گئی ہے اورکے ایم سی،کے ڈی اے،ڈی ایم سی،ایس ایس ڈبلیو ایم بی، کے ڈبلیو ایس بی،ایس بی سی اے،ایم ڈی اے،ایل ڈی اے میں تبادلے تقرری،معطلی اور بعض ملازمین تحقیقات کے بغیر تھانیدار بن کی طرح ملازمت سے برطرفی کا حکمنامہ جاری کردیا گیا،اس ضمن میںتھانیدار و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈضمیر احمد عباسی ڈی ایس پی پولیس سروس میں براہ راست ملازم ہے، اس مہم کا نگران بھی ہے اور گریڈ 18کا (ڈی ایس پی)کا افسر ضمیر عباسی سپریم کورٹ کی توہین عدالت کا ارتکاب کرتے ہوئے پولیس کو چھوڑ کر حکومت سندھ میںاپنی سروس کو غیر قانونی طور پرضم کرایا ہے اوروہ کراچی کے بلدیاتی اور ترقیاتی اداروں کے افسران کو سپریم کورٹ کے نام پر ڈرااور دھمکا رہا ہے دوسری جانب وہ اس کے کارندے کے علاوہ دیگر افراد بھی افسران سے لاکھوں روپے وصولی مہم میں ملوث ہے ،بعض افسران کے خلاف مہم میں ناکامی کے باوجود نت نئے اندازسے مہم چلائی جارہی ہے اور سرکاری ریکارڈ ز کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے تمام حلقوں میںتشوئش کا اظہار کیا جارہا ہے ، ضمیر عباسی لوکل گورٹمنٹ بورڈ میں تعیناتی سے قبل قومی احتساب بیوروکراچی،انٹی کرپشن، پولیس اور محکمہ جاتی رپورٹ اور فائلوں کو ریکارڈزکو غیرقانونی تحویل میں لے کر اپنے مجرمانہ فعل کے لئے استعمال کرنے کی تصدیق کیاجارہا ہے، اور بورڈ نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی آڑ میں سرکاری اور نجی کارندے کے ساتھ ساتھ میڈیا کے بعض شخصیات کراچی کے بلدیاتی اداروں میں ڈر خوف ،بے چینی تشوئش کی لہر پیدا کرنے میں ملوث ہے، لوکل گورئمنٹ بورڈ سندھ سروس رولز کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے،اور مختلف حکمنامہ کے ذریعہ تحقیقات کے نام پر جرائم کے مرتکب ہونے کی تصدیق افسران کررہے ہیں قانون کے مطابق لوکل گورٹمنٹ بورڈ کو سندھ بھرکی بلدیاتی اداروں میں گریڈ17تک ملازمین کے تبادلہ و تقرری اور دیگر سروسز رولز پر عملدآمد کرنے کا اختیار ہے نہ پہلے کسی افسر نے استعمال کیا نہ کرنے کا اختیار ہے،وہ گریڈ20تک افسران کے تبادلہ وتقرری کے علاوہ ماضی کے تحقیقاتی رپورٹ کے نام پر باز پرس کرنے کا اختیار حاصل نہیں جبکہ سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ نے لوکل گورٹمنٹ بورڈ کی تمام سرگرمیوں کو خلاف قانون قراردیا ہے تاہم اس بارے میں بلدیاتی اور ترقیاتی اداروں میں براہ راست مداخلت کرکے افسران اور ملازمین سے لاکھوں کروڑوں روپے وصول کرنے پر لاعملی ظاہر کیا ہے،، تبادلے تقرری کے نام پر افسران اور ملازمین سے رشوت کمیشن اور کیک بیک بڑے پیمانے پر وصولی کا گھناونا کاروبار بڑے پیمانے جاری ہے ،کراچی کے بلدیاتی ملازمین کی آڑ لے کر سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ کی جانب سے ملازمین کوطلب کئے جانے کا سلسلہ تھم نہ سکا،کاروائیوں میں تیزی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ محکمہ بلدیات سندھ بہت جلدی میں ہے جس کے پیچھے مقاصد کیا ہیں آہستہ آہستہ عیاں ہونا شروع ہوچکے ہیںفی الوقت بلدیاتی اداروں میں خدمات کی فراہمی تھم چکی ہیں شہری خدمات پر معمور افسران وملازمین سروس ریکارڈ لے کر طلب کئے جارہے ہیں اور ان کا زیادہ تر وقت محکمہ بلدیات سندھ میں گزر رہا ہے پھر ممکن ہی نہیں ہے کہ وہ بلدیاتی خدمات بھی سر انجام دے سکیں،بلدیاتی اداروں کا ماحول انتہائی کشیدہ بنانے میں سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ بازی لے جا چکا ہے،بلدیاتی افسران وملازمین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ دراصل بلدیاتی ملازمین کی تضحیک کے لئے روزانہ کی بنیاد پر کام کئے جارہے ہیں،سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ لیٹر یا نوٹیفیکیشن کا اجراء کرنے میں اتنی تیزی دکھا رہا ہے کہ وہ لیٹر، حکمنامے یا نوٹیفیکیشنز متعلقہ ادارے میں تین دن بعدپہنچتے ہیں لیکن سوشل میڈیا کی زینت بنا دئیے جاتے ہیں تاکہ پہلے ہی ذلت کی چادر اوڑھا دی جائے جو کہ سندھ سروس رولز کی سنگین خلاف ورزی ہے ،بلدیاتی اداروں سمیت سندھ حکومت کے کسی بھی ملازم کیخلاف کوئی بھی کاروائی کی جائے اسے کونفیڈینشل پوسٹ قرار دے کر روانہ کیا جاتا ہے لیکن سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ اسے یکسر نظر انداز کئے ہوئے ہے،اس وقت بلدیاتی سطح پر ہر کوئی سہما ہوا ہے لہذا عدالت سے رجوع کرنے سے گریز کر رہا ہے بلدیاتی افسران وملازمین کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر میں محکمہ بلدیات کے افسران کی طلبی کے دوران عدلیہ نے اجازت دی تو کچھ ثبوت ہم بھی پیش کریں گے جس سے عدلیہ کو یہ سمجھنے میں مشکل نہیں ہوگی کہ اصل کھیل کیا کھیلا جارہا ہے اور اس کی کڑیاں کہاں سے جڑی ہیں ایک منظم طریقے سے یہ سلسلہ جاری ہے اور اس کو مزید پھیلانے کی تیاریاں بھی مکمل ہیں جو کچھ ہی عرصے میں واضح طور پر دکھائی دینے لگیں گی بلدیات کے بعض افسران نے اعلی عدالتوں سے ضمیر عباسی کے تمام حکمنامہ کالعدم قراردینے اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے