تحریک لبیک میں پھوٹ پڑ گئی، خادم حسین رضوی نے ساڑھے 21کروڑ روپے لیے، اعلامیہ
شیئر کریں
لاہور(آن لائن)تحریک لبیک یارسول اللہ نے فیض آباددھرنے پر حکومت سے کیے گئے معاہدے سے لاتعلقی کااعلان کرتے ہوئے اپنے اعلامیے میں کہاہے کہ پیرافضل قادری اورمولاناخادم حسین رضوی کی جانب سے حکومت سے کیاگیا معاہدہ شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے ،ہم ایسے کسی معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے جس سے ختم نبوت کے کاز کو نقصان پہنچتاہو،فیض آباددھرنے کے قائدین نے شہداء کے خون کا ساڑے اکیس کروڑ روپے میں سوداکیا،رانا ثناء سمیت دیگرذمہ داران کے خلاف کارروائی کیے بغیر ختم نبوت کی تحریک کی کسی صورت ختم نہیں کیاجاسکتا۔پیرافضل قادری اورمولاناخادم حسین رضوی قوم کے سامنے وضاحت کریں کہ کارکنان اہلسنت کے قتل عام کے بعد جہاں پوری حکومت گرائی جاسکتی تھی وہاں محض ایک وزیرکی برطرفی پرکیوں اکتفاکیاگیا،ختم نبوت کے غداروں کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ،تمام دینی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے12ربیع الاول کے بعدحکومت مخالف تحریک کااعلان کریں گے، اس سلسلے میںجلد پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کیاجائے گا۔ان خیالات کااظہارچیئرمین تحریک لبیک یارسول اللہ صاحبزادہ ضیاء اللہ قادری کی زیرصدارت مرکزی مجلس عاملہمرکزی مجلس شوری اورمرکزی رہنمائوںکے اہم اجلاس کے بعدجاری کردہ اعلامیے میں کیاگیااعلامیے میں مزیدکہاگیاکہ ہم پنجاب اسمبلی کے باہرجاری علامہ ڈاکٹر اشرف جلالی کے دھرنے کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہیں اور اپنے مریدین متعلقین اور کارکنان کے ہمراہ اس دھرنے میں بھرپور شرکت کریں گیشہداء کے خون نے پیرافضل قادری اورمولاناخادم حسین رضوی کاچہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب کردیاہے محبان ختم نبوت آئندہ انکی منفی سیاست کو مستردکریں گے،د ین کو تخت پر لانے کے دعوے کرنے والوں سے دین فروشی کاحساب لیاجائے گا،عوام اہلسنت کے جذبات سے کسی کو بھی کھیلنے کی جازت نہیں دیں گے،ختم نبوت کی تحریک کو ان دو شخصیات نے حکومت سے زیادہ نقصان پہنچایاحکومت کی بغل میں بیٹھ کر دھرنا دینے والے دینی جماعتوں کی بدنامی کا سبب بنے ،صوفی ازم کے ماننے والوںکے ووٹ کو تقسیم کرنے کی ہرسازش ناکام بنائیں گے، اجلاس میںمرکزی سیکریٹری جنرل حنیف طاہرمولانافیاض احمدفیاضی صاحبزادہ پیر سیدعمرشاہ گیلانیپیرزبیرعبدالنبی مفتی باغ علی رضویمولاناعنایت الحقمولاناحمادالدین چشتی قاری خلیل الرحمن نظامیسیدعطاء المصطفے نقشبندی مولاناعبداللطیف قادری سمیت دیگررہنمابھی شریک تھے۔دریں اثناصوبائی دارالحکومت لاہور میں لبیک یا رسول اللہ کے احتجاجی دھرنے کے خاتمے کے بعد تحریک صراط مستقیم کا احتجاجی دھرنا جاری ہے جبکہ متحدہ وحدت مسلمین نے بھی لاہور میں اپنے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے بتایاگیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے اپنے سیکرٹری انفارمیشن ناصر شیرازی کے لاپتہ ہونے اور ان کی عدم بازیابی کیخلاف دس دسمبر کو فیصل چوک میں احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کے سربرا ہ کا کہنا ہے کہ ان کا دھرنا غیر معینہ مدت کیلیے ہوگا اور اس یہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے لاپتہ انفارمیشن سیکریٹری کو بازیاب نہیں کروالیا جاتا جبکہ دوسری طرف پنجاب اسمبلی کے سامنے تحریک صراط مستقیم کااحتجاجی دھرنا پانچویں روز بھی جاری رہا اس دھرنے کی وجہ سے فیصل چوک کے گرد و نواح میں ٹریفک کی صورتحال بدستور جوں کی توں رہی، جبکہ ریگل چوک سے فیصل چوک تک دونوں اطراف کی مارکیٹوں میں کاروبار بند رہا، تحریک صراط مستقیم کے سربراہ اشرف آصف جلالی کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے اور دھرنے کے شہداء کے ورثاء کو دیت کی ادائیگی تک ان کااحتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔