قمر جاوید باجوہ قوم کو مبارک ہوں
شیئر کریں
محمد اشرف قریشی
جب قوم کے حکومتی سربراہ آتے ہیں اور ہماری عسکری طاقت کے سپریم کمانڈر براجمان ہوتے ہیں تو قوم نہ صرف انہیں مبارکباد کے پھول نچھاور کرتی ہے بلکہ اپنی امیدوں کے چراغ بھی اپنی سوچوں کے منڈیر پر روشن کردیتی ہے، آج اسی قومی اصول اور تقاضے کے احترام میں ہم بھی نومنتخب سپہ سالار کی آمد پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے محترم عسکری چیف ایگزیکٹو کو مبارکباد اور خوش آمدید کہتے ہیں، اگر آج ان کے پیشرو کمانڈر انچیف جناب راحیل شریف ادارے سے رخصت ہوچکے ہیں مگر یہ ہمارا کہنا درست ہی نہیں ،صداقت کا بھی آئینہ دار ہے کہ انہوں نے اپنی خدمات کی وہ تاریخ رقم کی ہے جو بے مثل ہے۔ اور انہوں نے قومی نظریاتی سرحدوں سے لے کر جغرافیائی سرحدوں تک کی حفاظت کی نئی تاریخ رقم کی، ملک میں داخلی و خارجی سازشوں کا بازار گرم رہا اور دہشت گردی اپنے مذموم مقاصد کیلئے تیز آندھیوں کی طرح چل رہی تھی اوراس کے علاوہ بھی کرپشن کے سوداگر مختلف رنگوں اور اداﺅں میں اپنی طاقت کا بے رحم کھیل کھیل رہے تھے لیکن جنرل راحیل شریف کے خوف اور رعب سے ان کا یہ مذموم کھیل اور کردار بھی ماند رہا۔
بہر حال آج ہمارے بلند پایہ اور مایہ ناز کمانڈر انچیف اپنی عظیم الشان خدمات کے اعتراف میں قوم کی بے لوث دعاﺅں میں شریک ضرور ہیں اور ہمارا یہ نقطہ بھی حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ دنیا ئے اسلام کی عسکری طاقتوں نے بھی پاکستان کے اس عظیم سپہ سالار پر بے حد فخر کیا ہے اور ان کی وجہ، دلچسپی اور بلند پایہ تجربے کے اثرات سے دنیائے اسلام بھی طاقتور ہوتا رہا اور ہم اپنے محترم سابق کمانڈر انچیف کے گوش گزار کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کریں گے کہ جس طرح اسلام اور ایمان کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اسی طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان جیسے وطن عزیز کی کسی بھی خدمت کے جغرافیہ کا تعین نہیں ہوتا ،اس لئے آپ کی عسکری راہنمائی تاحیات جاری رہنی چاہیے اور اب ہم محترم قمر جاوید باجوہ کی خدمت میں بھی یہ گزارشات کریں گے کہ بلاشبہ ملک آج بھی انتہائی مسائل کی چکی میں پس رہا ہے اور دہشت گردی کے خرگوش موجود ہونگے اس کے باوجود اہم ترین مسئلہ بھارت پاک کی کشیدگی کا ہے اور بھارت آئے روز سرحدی علاقوں پر فائرنگ جاری کئے ہوئے ہے اور آئے روز شہادتوں سے علاقائی قبرستان آباد کئے جارہاہے ۔ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا اس وقت تک جنوبی ایشیا نہ ترقی اور نہ خوشحالی سے دامن گیر ہوسکتا ہے بلکہ امن کی فاختہ بھی نہیں اُڑ سکتی۔ ہم کمانڈر انچیف کو صرف سرحدوں تک محدود کرکے ان کی خدمات کی یادداشتیں ہی پیش نہیں کرائیں گے بلکہ حکومت وقت کی اُن پالیسیوں کو بھی پائیدار اور بہتر بنانے کی طرف ان کی خصوصی توجہ بھی مبذول کرنے کی اپیل ضرور کریں گے، پاکستان میں آج تک ہمیں بھی کوئی سیاسی قیادت ایسی نظر نہیں آتی جو ملک کی تعمیر و ترقی اور تخلیقی قیام سے ہم آہنگ کرتی اور یہ بھی ایک کھلا راز ہے کہ ہماری عسکری طاقت سے کوئی طاقتور معرکہ ابھی تک سر نہیں ہوا جو مسئلہ کشمیر کے منطقی انجام تک پہنچاتا اور اگر مسئلہ کشمیر حل ہوچکا ہوتا تو برصغیر میں پاکستان دنیا کا صف اوّل کا ملک بن چکا ہوتا۔
آج ہم دیکھ رہے ہیں محترم قمر جاوید باجوہ اپنی نئی تاریخ رقم کریں گے اور پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے اور پاکستان کی قوم کا نام روشن کرکے پاکستان کا پرچم بلند کرینگے، ہم خدا سے یہ دعا خود بھی کرتے ہیں اور دعا کی اپیل بھی ہے کہ خداوند تعالیٰ ان کے ہاتھوں سے وہ کارنامہ سر انجام دینے کی ہمت، جرا¿ت اور توفیق عطا فرمائے جس سے یہ قوم اپنے کھوئے ہوئے وقار کے پرچم کو بلند کرسکے ۔یہ اللہ تعالیٰ کے کرم کی شان عظیم ہے کہ جب وہ کسی قوم، قبیلے، خاندان اور فرد پر رحم فرماتا ہے تو پھر وہ ایسے لوگوں کو مقرر کردیتا ہے جو کامیابی اور کامرانی کے کوہ ہمالیہ سر کرتے ہیں۔
ہم قوم کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار سمجھتے ہیں اور قوم اپنی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ہمقدم اور شانہ بشانہ ہوکر اپنا تاریخ ساز کردار ادا کرنے میں لمحہ بھر کی تاخیر نہیں کرتی۔
٭٭