سعودی عرب ایک بار پھر موخر ادائیگیوں پر پاکستان کو تیل دینے کیلئے تیار
شیئر کریں
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سعودی عرب ایک بار پھر موخر ادائیگیوں پر پاکستان کو تیل فراہم کرے گا،سعودی عرب کے ساتھ تیل کی فراہمی کا معاہدہ تکمیل کے قریب ہے۔ دو سے تین روز میں تفصیلات سامنے آ جائیں گی ،گھبرانے کی ضرورت نہیں معیشت بہتر ہورہی. شرم تین سال سے آنے والوں کو نہیں تیس سال سے اقتدار میں رہنے والوں کو آنی چاہئے گندم کپاس کے لئے جب تیس سالوں میں کچھ کیا ہی نہیں گیا تو نتائج کیا ہوں گے ۔ وزیرخزانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ روشن ڈئجیٹل اکاؤنٹ میں بیرون ملک پاکستانی اپنا اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں۔بیرون ملک پاکستانی اس اکاؤنٹ کے ذریعے نیا پاکستان اسکیم میں حصہ لے سکتے ہیں۔حکومت کے انسٹرومنٹ بھی خرید سکتے ہیںیہ ضروری نہیں کہ روشن ڈئجیٹل اکاؤنٹ سے صرف انسٹرومنٹ خرید کی جائیں۔روشن ڈئجیٹل کے تین سطحیں بنائی گئی ہیں۔بیرون ممالک ورکر سطح کے پاکستانیوں نے پچھلے سال 29 ارب ڈالر بھیجے ہیں۔جو بہتر ملازمتوں میں لوگ کام کرتے ہیں وہ باہر سرمایہ کاری کرتے تھے۔دوسری سطح کی کیٹگری کے لوگوں کو روشن ڈئجیٹل اکاؤنٹ میں انسینٹو دیا گیا ہے ۔تیسری کیٹگری کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ سنجیدہ سوال کا سنجیدہ جواب چاہتا ہوں،تجارتی خسارے میں تاریخی اضافہ ہورہا ہے، حکومت تجارتی خسارے کو کم کرنے کیلئے کی اقدامات کر رہی ہے۔زرعی ملک ہوتے ہوئے ہم چینی، گندم امپورٹ کر رہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ میں کمی اور امپورٹ میں اضافہ ہورہا،ساڑھے چار ارب روپے کی کورونا ویکسین خریدی گئی،گزشتہ سالوں میں گندم کی قیمت نہ بڑھانے سے پیداوار میں کمی ہوئی،موجودہ حکومت قلت کے باعث گندم امپورٹ کر رہی ہے،چینی اور گندم کی کمی 30 سال سے حکومت کرنے والوں کی ناکامی ہے،گھبرانے کی ضرورت نہیں معیشت بہتر ہورہی ہے انھوں نے کہا کہ . گندم کی سال دوہزار بارہ تیرہ سے قیمت نہیں بڑھائی گئی تو کسان نے گندم کم پیدا کرنا شروع کردی۔ شرم تین سال سے آنے والوں کو نہیں تیس سال سے اقتدار میں رہنے والوں کو آنی چاہئے۔ گندم اور کپاس کے لئے جب تیس سالوں میں کچھ کیا ہی نہیں گیا تو نتائج کیا ہوں گے ۔ معاشی ترقی بہتر ہورہی ہے شوکت ترین آج ہی فیصلہ کیا ہے کہ گندم کی فصل کی پیداوار بڑھانے کے لئے کسان کو کھاد پر لمبی چوڑی سبسٹڈی دینے جارہے ہیں ۔ ہم نے اہم فیصلہ کیا ہے کہ ڈی اے پی بہت زیادہ سبسڈی دے رہے ہیںچینی اور گندم کی کمی 30 سال سے حکومت کرنے والوں کی ناکامی ہے ،اس سال 27 ملین ٹن گندم ہوئی ہم اس کو 30 ملین ٹن کا ہدف مقرر کر رہے ہیں ۔ یقین دلاتا ہوں یہ وزیرخزانہ کہیں نہیں جارہا پہلے بھی وزیرخزانہ اور سیئنیروزیر رہ چکا ہوں مجھے سینیٹر بنانے کی کوشش ہے یہ وزیرخزانہ تو تنخواہ بھی نہیں لیتا۔