میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
250ایکڑسرکاری زمین پرقبضہ،نیب کی حلیم عادل شیخ کیخلاف تحقیقات کی سفارش

250ایکڑسرکاری زمین پرقبضہ،نیب کی حلیم عادل شیخ کیخلاف تحقیقات کی سفارش

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو) نیب کراچی نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف250 ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ کیس میں تحقیقات کی سفارش کردی ہے، سرکاری زمین ہڑپ کرنے کیلئے محکمہ ریونیو کے افسران کو بھی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر کی دیھ کونکر میں معروف گلوکارہ نادرہ بیگم عرف منی بیگم کو الاٹ کی گئی اور وہ زمین کبھی بھی تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو کبھی منتقل نہیں کی گئی، منی بیگم کو زمین 30 سال کیلئے پولٹری مقاصد کیلئے الاٹ ہوئی اور زمین کسی بھی دوسرے شخص کو منتقل کرنے پر پابندی عائد تھی، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور علیم عادل شیخ نے زمین پر قبضہ کرکے اپنا قبضہ 253 ایکڑ تک پھیلا دیا، زمین پر کنٹری چھالیٹ فارم ہائوسز اور پام ولیج ریزورٹس کے نام پر غیرقانونی عمارتیں تعمیر کی گئی، ایس ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق دونوں کمپنیز پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ اور ان کے خاندان کی ملکیت ہیں، کمپنیز اور حلیم عادل شیخ کے درمیاں بڑے پیمانے پر بینک ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ ملیر میں ریونیو افسران کے تعاون سے سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے اس لیے انکوائری شروع کی جائے، حلیم عادل شیخ نے سرکاری زمین پر 50 لاکھ روپے قرضہ بھی حاصل کیا۔ نیب کے تفتیشی افسران کی سفارش پر ڈائریکٹر جنرل نیب نے اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں