میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی صدرمیں نیلام گھروں کے نام پر نوسر بازوں کا راج

کراچی صدرمیں نیلام گھروں کے نام پر نوسر بازوں کا راج

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ :سجاد کھوکھر) کراچی کا قدیمی تجارتی مرکز صدر نوسر بازوں کے ہاتھوں میںدرجن سے زائد نیلام گھروں کے نام پر شہریوں سے روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں کا فراڈنیلام گھروں میں تعینات کارندے پولیس سرپرستی شہریوں کو زدکوب بھی کرتے ہیںزرائع کے مطابق کراچی شہر کے قدیمی تجارتی مرکز صدر پر پولیس سرپرستی میں غنڈہ صفت نما نوسربازوں نے قبضہ کرلیا سروے رپورٹ میں انکشاف ہوئے ہیں کہ تھانہ صدر اور تھانہ پریڈی کی حدود تجارتی مرکز صدر میں ایک درجن سے زائد نوسربازوں نے نیلام گھروں کے نام پر دکانیں کھول رکھیں ہیں جہاں سے متعلقہ تھانے روزانہ کی بنیاد پر بھاری معاوضہ حاصل کرتے ہیں نیلام گھروں کے مالکان اقبال کاکڑ اور ظفر خان ہیں نوسر بازوں کے ہاتھوں لٹنے والی ایک فیملی نے بتایا ہے کہ ہمیں شو پیس دکھایا گیا جسکی قیمت ہمیں پانچ سو بتائی گئی جو ہم نے پیشگی طورپر دکان نیلام گھر میں جمع کروادیئے بعدازاں انعام نکلنے کے بعد ہم سے دس ہزار روپے کا تقاضہ کیا گیا جس پر ہم نے انعام لینے سے انکار کردیا جبکہ وہاں موجود غنڈہ صفت نما6 افراد پر مشتمل کارندوں نے میرے شوہر کو زدکوب کیا ہم نے متعلقہ تھانہ پریڈی کا رخ کیا تو پولیس نے ہمیں ڈرا دھمکا کر تھانے سے باہر نکال دیا کہ چلے جائو یہاں سے کہیں مقدمہ تم پر ہی نہ درج ہوجائے صدر بوہری بازار کے ایک تاجر کا کہنا ہے کہ نیلام گھروں کے نام پر یہ فراڈیئے ایک مضبوط نیٹ ورک ہے جنکو سیاسی اور پولیس کی سرپرستی حاصل ہے انعام نکلنے سے قبل اشیا کی قیمت پانچ سو بتاتے ہیں جب کوئی شہری نوسربازوں کے چنگل میں پھنس جاتا ہے تو پانچ سو والا آئٹم دس ہزار پر چلا جاتا ہے جب ریٹ کی وجہ سے بدمزگی پیدا ہوجاتی ہے تو نیلام گھر کے اندر اور باہر موجود کارندے مذکورہ شہری کو زدکوب بھی کرتے ہیں یہ نیلام گھر کے نام پر واضع طورپر بڑے پیمانے پر فراڈ ہے قرعہ اندازی کے ذریعے شہریوں کو جانسہ دے کر روزانہ کی بنیاد پر ہر نیلام گھر لاکھوں روپے فراڈ کرتے ہیں تقریبا صدر بازار میں ایک درجن کے قریب نیلام گھر موجود ہیں جہاں سے شہریوں کو ورغلاکر لوٹا جاتا ہے ایک نیلام گھر میں تقریبا 6 سے آٹھ غنڈہ عناصر موجود ہوتے ہیں جب کوئی شہری نیلام گھر میں خریداری کیلئے دلچسپی لیتا ہے تو وہاں موجود کارندے بھی خریدار بن کر خود کو عام شہری ظاہر کرنے لگتے ہیں تاکہ آنے والا شکار آسانی سے شکار ہوسکے نیلام گھروں کی زیادہ تعداد ایمپریس مارکیٹ کے سامنے والے ایریا میں موجود ہیں جہاں سے نوسر بازی کے دھندے میں نوسر باز بلند آواز سے اسپیکر میں الانس کرتے واضع دکھائی دیتے ہیں صدر مارکیٹ کی تاجر برادری اور شہریوں کی رائے ہے کہ پولیس سمیت متعلقہ ادارے یہاں موجود نوسربازی کا نیٹ ورک ختم کریں یا پھر آئین میں تبدیلی کرکے نوسربازی کرنے والے کو جائز قرار دے ایسی نوسر بازی پر پولیس انتظامیہ کا خاموش رہنا بلکہ سرپرستی کرنا آئی جی سندھ کے احکامات اور آئین سے ایک واضع ٹکرا ہے حکام بالا کو تھانہ صدر اور تھانہ پریڈی کی حدود میں سرعام چلنے والے نوسربازی کے اڈوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کے احکامات جاری کرنے چاہیئے تاکہ شہر قائد کے شہری نوسربازی کے عمل سے محفوظ رہ سکیں


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں