پاکستان ،کئی ممالک میں تحقیق سے برین ہیمریج کا موثرعلاج ممکن
شیئر کریں
پاکستان سمیت نو ترقی پذیر ممالک میں جاری ایک سالہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دماغ میں رگ پھٹنے اور جریانِ خون کے بعد بھی مریضوں کی زندگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ یہی طریقہ ہرسال لاکھوں افراد کی جان بھی بچا سکتا ہے۔ممتاز طبی جریدے لینسٹ میں شائع ایک رپورٹ میں اسے انٹریکٹ تھری نامی یہ ایک بنڈل تھراپی ہے۔ اس طریقے سے بالخصوص غریب اورترقی پذیرممالک میں دماغ میں خون کے بہا والے فالج یا برین ہیمیریج کے مریضوں کو نہ صرف مثر علاج میں مدد ملے گی بلکہ پہلے برس ان کی اموات بھی کم کی جاسکتی ہے۔فالج دو طرح کے ہوتے ہیں، اول دماغ کی کسی باریک رگ میں خون کا لوتھڑا پھنس جاتا ہے اور بقیہ حصوں کو خون سمیت آکسیجن کی رسائی رک جاتی ہے دوم بلڈ پریشر بڑھنے سے رگ پھٹ جاتی ہے اور خون دماغ کے اندر رِسنے لگتا ہے۔ اگرچہ برین ہیمریج کے واقعات دوسرے قسم کے فالج کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں لیکن ان میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔