میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
این اے 249۔ پیپلزپارٹی کو سبقت حاصل ، پی ٹی آئی ڈھیر

این اے 249۔ پیپلزپارٹی کو سبقت حاصل ، پی ٹی آئی ڈھیر

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249میں ضمنی انتخاب کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا،پولنگ کاعمل بلاکسی تعطل کے صبح آٹھ بجے سے شام بجے تک جاری رہاہے ،276پولنگ اسٹیشن میں سے 200پولنگ اسٹیشن سے موصولہ غیرحتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار نے مسلم لیگ ن پرووٹوں میں برتری حاصل کرلی تھی ، پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل 13023ووٹوں کے ساتھ پہلے اور مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل 10852 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 276 پولنگ اسٹیشنز میں 200کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج موصول ہوئے ہیں، جس کے تحت پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل 13023 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل 10852ووٹوں کے ساتھ دوسرے ، تحریک لبیک پاکستان کے نذیر احمد کے 9457 لے کر تیسرے نمبر پر ہیں, پی ایس پی کے مصطفی کمال 6181 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔اسی طرح ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 4985ووٹ لے کر پانچویں نمبر ہیں۔تحریک انصاف کے امجد آفریدی 6814 ووٹ لے کر چھٹے نمبر ہیں۔واضح رہے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے249 میں آج ضمنی انتخاب ہوا ہے، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا، الیکشن مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل اور تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ دیکھنے میں آیاتاہم حیران کن طورپرکالعدم ٹی ایل پی کے امیدوارنے تیسری پوزیشن حاصل کی یادرہے کہ حلقے میں مجموعی ووٹوں کی تعداد تقریباً 3 لاکھ 39 ہزار ہے، اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ خیال رہے کہ این اے 249 کی نشست فیصل واوڈا کے سینیٹر بننے کے باعث خالی ہوئی تھی، اس نشست پر ن لیگ، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔ دوسری جانب ن لیگ نے دھاندلی کاالزام عائدکردیا،اس حوالے لیگی رہنمامحمدزبیرکاکہناتھاکہ پریڈائیدنگ افسرغائب ہوگیاتھامنظم طریقے سے دھاندلی کی گئی ،جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنمامرتضی وہاب کاکہناہے کہ پریڈائنڈنگ افسرکے غائب ہونے کی اطلاعات غلط ہیں ،علاوہ باربارانتخابی نتائج تبدیل ہونے کے باعث حلقے کے عوام میں تنائوکی سی کیفیت رہی کئی مقامات پرپیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے کاکارکن ایک دوسرے سے الجھتے رہے ۔جبکہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن سے کہاہے کہ وہ ڈسکہ والی دھند بلدیہ میں آنے سے روکے جب ٹرن آئوٹ کم تھاتوچندحلقوں میں زیادہ کیسے ہوگیا،دوگھنٹے تک نتائج روکے جانے کابھی نوٹس لیاجائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں