میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تاحیات نااہلی کے تعین کے لیے ہمیں کافی قلابازیاں لگانی پڑیں گی،چیف جسٹس

تاحیات نااہلی کے تعین کے لیے ہمیں کافی قلابازیاں لگانی پڑیں گی،چیف جسٹس

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے سے متعلق ریفرنس کی سماعت میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کر کے آبزرویشن دی کہ آپ منحرف رکن پر بہت سنگین سزا کا تقاضا کر رہے ہیں، تاحیات نا اہلی کے تقاضے الگ ہیں منحرف رکن پر تاحیات نا اہلی جیسی سنگین اور سخت اصول کا اطلاق کیسے کرتے ہیں، 5سال تک نااہل قرار دینے والے پر تاحیات نا اہلی کا اطلاق کیسے کر دیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔گزشتہ روز عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی تھی ایک گھنٹے میں اپنے دلائل مکمل کریں منگل کو سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ سے کوئی سوالات نہیں کریں گے۔اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ کمالیہ میں وزیر اعظم کی تقریر کا حوالا دیا گیا تو میں نے وزیراعظم سے اس تقریر کے بارے میں بات کی، میں وزیراعظم کا بیان عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ کمالیہ تقریر میں 1997 سپریم کورٹ حملے کے تناظر میں بات کی گئی تھی، عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہے اور یقین ہے۔چیف جسٹس کے استفسار پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ سندھ ہاوس حملے میں ملوث ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں، متعلقہ مجسٹریٹ سے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں، پی ٹی آئی کے دونوں اراکین اسمبلی سمیت تمام ملزمان گرفتار کیے جائیں گے۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سندھ ہاس حملہ کیس کی رپورٹ آج (بدھ کو) دوبارہ جمع کروائی جائے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ منحرف رکن کی ناہلی پانچ سال یا تاحیات ہوسکتی ہے، منحرف رکن کی نااہلی باقی رہ جانے والے اسمبلی مدت تک بھی ہو سکتی ہے، منحرف رکن نیوٹرل ہو کر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دے تو اس کی نااہلی کی مدت کا تعین نہیں ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر نااہلی تاحیات ہے، مس کنڈکٹ پر 5 سال کی نااہلی ہے، سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کر کے نااہلی کے مدعت کے تعین کی وجوہات بتائے۔اٹارنی جنرل نے منحرف رکن کی نااہلی کی مدت کو چار حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ پہلا یہ کہ منحرف رکن کو کوئی نتائج نہ بھگتنا پڑیں، دوسرا منحرف رکن باقی رہ جانے والی اسمبلی مدت تک نا اہل ہوسکتا ہے، تیسرا منحرف رکن 5 سال کے لیے نااہل ہوسکتا ہے اور چوتھا منحرف رکن تاحیات نا اہل ہوسکتا ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ منحرف رکن کو آئندہ الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چائیے، چوری کو اچھائی نہیں قرار دیا جا سکتا، پارٹی سے انحراف کو معمول کی سیاسی سرگرمی نہیں کہا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ آئین میں اسمبلی کی مدت کا ذکر ہے اراکین کا نہیں، اسمبلی تحلیل ہوتے ہی اراکین کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے، اراکین اسمبلی کی رکنیت کی مدت کا تعین اسمبلی سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے تک کی نااہلی سے آرٹیکل 63 اے کا مقصد پورا نہیں ہوگا بلکہ اس کا مقصد تاحیات نااہلی پر ہی پورا ہو گا، سوال صرف یہ ہے کہ منحرف رکن ڈیکلریشن کے بعد الیکشن لڑنے کا اہل ہے یا نہیں، چور چور ہوتا ہے کسی کو اچھا چور نہیں کہا جاسکتا۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا اختلاف کرنے کا مطلب انحراف ہے؟اٹارنی جنرل نے کہا کہاختلاف تو ججز فیصلوں میں بھی کرتے ہیں، اختلاف رائے کا مطلب انحراف کرنا نہیں ہوتا، صرف 4 مواقع پر پارٹی فیصلے سے انحراف سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا، رضا ربانی نے فوجی عدالتوں کے معاملے پر اختلاف رائے کیا لیکن انحراف نہیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں رکنیت ختم ہونے کا لفظ ہے، نااہلی کا نہیں، جب نااہلی ہے ہی نہیں تو بات ہی ختم ہو گئی، کیا الیکشن کمیشن انکوائری کرے گا کہ انحراف ہوا ہے یا نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں کسی ثبوت کی ضرورت نہیں ہوتی، پارٹی سربراہ نااہلی کا ڈیکلریشن دے گا۔جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ اختلاف کرنے اور منحرف ہونے میں کیا فرق ہے جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اختلاف تو بہت خوبصورت چیز ہے، منی بل میں رکن اختلاف کر سکتا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے مزید کہا کہ منحرف رکن کیخلاف کارروائی کے لیے ڈیکلریشن ضروری ہے، کیا یہ جانچہ نہیں جائے گا کہ رکن کے خلاف ڈکلئیریشن کیا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مقدمے میں اٹھائے گئے سوال بڑی فکری بحث ہے۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ منحرف رکن کی نااہلی کی مدت کا تعین پارلیمنٹ کرسکتا ہے، پارلیمنٹ کے قانون بنانے تک منحرف رکن کے خلاف کیا کارروائی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپانے پر تاحیات نا اہلی کا اصول سپریم کورٹ نے طے کیا ہے، منحرف رکن پر تاحیات نااہلی کا فیصلہ دکھا دیں، آپ منحرف رکن پر بہت سنگین سزا کا تقاضا کر رہے ہیں، تاحیات نا اہلی کے تقاضے الگ ہیں منحرف رکن پر تاحیات نا اہلی جیسی سنگین اور سخت اصول کا اطلاق کیسے کرتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں