میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں بھارت کا کردار

پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں بھارت کا کردار

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

ریاض احمدچودھری

پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں بھارت کا مسخ کردار سامنے آیا ہے۔مودی کی مکارانہ چالیں بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں جہاں کے چند ناسمجھ عناصر بھارتی ایما پر ریاست کے خلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں۔بھارتی فوج افسر جنرل بکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی علیحدگی پسند تنظیموں اور تحریکوں خصوصاََ بلوچستان میں تیل چھڑکنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستانی فوج کی توجہ ان تحریکوں اور ان کے تدارک میں صرف ہوگی۔ اس کے لیے وہاں خون بہانا ضروری ہوگا اور یہی ہماری اسٹریٹیجی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ بلوچستان میں کشیدگی کی وجہ بہت سارے عناصر اور ایسے قوتیں ہیں جو محب وطن نہیں۔ لوگوں کے اغوا اور قتل میں بھی بھارتی اشاروں پر کام کرنے والی تنظیمیں ملوث ہیں۔بھارت بلوچستان کے باغیوں کی نہ صرف پیٹھ ٹھونک رہا ہے بلکہ انہیں مالی وسائل بھی مہیا کر رہا ہے۔بھارتی سازشوں کا مرکز افغانستان اور ایران کے سرحدی علاقے ہیں جہاں بلوچ نوجوانوں کو ورغلا کر پاکستان کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ چند روز قبل وطن عزیز میں ایرانی فائرنگ کی نتیجے میں دو بچے شہید اور تین افراد زخمی ہوئے ۔ اس کے جواب میں پاکستان نے ایران میں موجود دہشت گردوں کے اڈوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سات دہشت گردوں کی ہلاکت ہوئی ۔ یوں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی فضابنی لیکن بات چیت کے ذریعے باہمی تعلقات کی راہ ہموار ہوئی ۔ لیکن گزشتہ روز ایران کے سرحدی علاقے سراوان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 9 پاکستانی مزدور شہید اور پانچ زخمی کر دیئے۔ پاکستانیوں کے قتل کی ذمے داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔
شہید ہونے والے افراد ایران میں گاڑیوں کی ڈینٹنگ، پینٹنگ کا کام کرتے تھے۔ ایران میں جاں بحق دو مزدوروں کا تعلق لودھراں کے علاقے گیلے وال سے ہے۔ 5 افراد کا تعلق مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور سے ہے جن میں دو بھائی بھی شامل ہیں۔ ورثا کے مطابق دہشت گردوں نے گھر میں داخل ہوکر گولیاں ماریں۔ دو افراد کی شناخت عثمان اور اشفاق کے نام سے ہوئی ہے۔ ایران میں پاکستانی سفیر محمد مدثر ٹیپو نے 9 پاکستانیوں کے ہولناک قتل پر گہرا صدمہ ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا۔ زاہدان میں پاکستانی قونصل جنرل جائے حادثہ اور ہسپتال کا دورہ کر چکے ہیں۔ ایران سے اس واقعہ پر مکمل تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ ہولناک اور قابل نفرت واقعہ ہے، ہم بلاشبہ اس دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم ایرانی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، ایران سے گھناؤنے واقعہ کی فوری تحقیقات اور ملوث افراد کو کٹہرے میں لانا، سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس واقعہ سے آگاہ ہیں اور تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ زاہدان میں ہمارے قونصل جنرل ہسپتال میں ہیں جہاں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ قونصلر مقامی حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہمارے قونصلر سخت کارروائی کی فوری ضرورت پر زور دیں گے۔ پاکستانی سفارتخانہ میتیں وطن واپس لانے کی جلد از جلد پوری کوشش کرے گا۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد کام کی تلاش میں غیرقانونی طور پر ایران جاتی ہے، تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ مقتولین قانونی طور پر مقیم تھے یا غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔
عالمی امور کے ماہر ڈاکٹر قمر چیمہ کے بقول ایران نے بھارتی شہ پر یہ کارروائی کی ہے۔ اصل میں علاقے میں افراتفری پھیلانے ، پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور مسلم ممالک کے درمیان پھوٹ ڈلوانے کیلئے سی آئی اے نے ایک کلچرل ونگ بنایا ہوا ہے اور مودی بھی اس کا رکن ہے۔ یہ لوگ پاکستان مخالف عناصر اور کالعدم تنظیموں کی مالی امداد کرتے ہیں اور انہیں وطن عزیز کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں۔ ایران کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے بعض عناصر سی آئی اے اور بھارت سے رابطے میں ہیں اور وہ گاہے بگاہے سرحد کے پار دخل اندازی کرتے رہتے ہیں۔ اب بھارت نے دہشت گردی کیلئے ایران کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ ماضی میں ایران سے آنے والے کلبھوشن یادیو نے بھارتی احکامات پر پاکستان خصوصاََ بلوچستان اور کراچی میں انتشار، دہشت گردی اور دسیوں خودکش حملے کروانے کا اعتراف کیا تھا جسے پاکستان کی مقتدر انٹیلی جنس ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔بلوچ انتہا پسند تنظیم بی ایل اے کے سربراہ اللہ نذر بلوچ نے بھی علیحدگی تحریک اور تخریب کاری کی کارروائیوں کیلئے بھارت اور دوسرے ممالک سے سفارتی اور مالی معاونت کیلئے بھیک مانگی تھی۔ ملک سے مفرور برہمداغ بگٹی نے بھی اپنے بیان میں بھارت سے امداد کیلئے ہاتھ پھیلائے اور اسی طرح کے تعاون کی خواہش کی جس طرح بھارت نے پاکستان کو دولخت ہوتے وقت کی تھی۔
بھارت نے بلوچ نوجوانوں کو ڈالرز کی چمک دکھا کر سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کیلئے آن لائن نوکریاں دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ بھارتی کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بلوچ نوجوانوں کو نوکری دینے کے حوالے سے اشتہار بھی جاری کردیا۔ اس اقدام کا مقصد ایسے مواد کی بلوچی زبان میں تشہیر ہے جس سے بلوچ قوم کے ذہن کو پاکستان مخالف بنایا جاسکے، کمپنی بلوچ نوجوانوں کو ترجمہ کرنے کے عوض ادائیگی ڈالرز میں کرے گی۔بھارت ایک منظم سازش کے تحت پاکستانی سرزمین کو اپنے مکروہ عزائم کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے، بھارتی پروپیگنڈا ساز ذہن معصوم بلوچ نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف اکسا کر دہشت گردی اور دیگر خطرناک عزائم کو تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے۔ بھارت شاید یہ بھول گیا کہ پاکستان کے غیور اور باوفا عوام اپنے ایمان کا سودا نہیں کرسکتے، افواجِ پاکستان اور عوام کا لازوال رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا کیونکہ اسی میں ملک کی بقا اور سلامتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں