میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسرائیل فلسطین تنازع پر جان کیری کی ’دو ریاستی نظریے‘ کی تجویز....ٹرمپ نے اسرائیل کی حمایت کردی

اسرائیل فلسطین تنازع پر جان کیری کی ’دو ریاستی نظریے‘ کی تجویز....ٹرمپ نے اسرائیل کی حمایت کردی

منتظم
جمعرات, ۲۹ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

اسرائیل نہ گھبرائے ،میں آرہا ہوں ،بس 20جنوری دور نہیں، اسرائیل کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جاسکتی،نومنتخب امریکی صدر کا ٹویٹر پر پیغام
یروشلم کو دونوں ریاستوں کا دارالحکومت تسلیم کیاجائے ، جو اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم نہیں کرتے انہیں اسے تسلیم کرنا چاہیے،امریکی سیکرٹری خارجہ
ابو محمد
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نہ گھبرائے ،میں آرہا ہوں ،بس 20جنوری دور نہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پرپیغام جاری کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کسی کو بھی اسرائیل کے ساتھ بے حرمتی اور توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہا ہوں کہ اوباما انتظامیہ کے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کو نظر انداز کروں۔
مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی طرف سے نئی بستیاں تعمیر کرنے کے خلاف گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذمتی قرارداد منظور ہونے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ سیخ پا نظر آرہے ہیں۔
گزشتہ روز انہوں نے ٹوئٹر پر اقوام متحدہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ میں بہت صلاحیت موجود ہے، لیکن اب وہ صرف لوگوں کے لیے وہاں جمع ہونے، گفتگو کرنے اور اچھا وقت گزارنے کا کلب بن گیا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔
قبل ازیں جمعہ کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے تنبیہ کی تھی کہ اقوام متحدہ کے حوالے سے 20 جنوری کے بعد حالات بدل جائیں گے۔
گزشتہ ہفتے سلامتی کونسل کے 14 ممالک نے مقبوضہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے، جبکہ امریکا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور اس نے قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا۔قرارداد کی منظوری کے بعد اسرائیل نے الزام لگایا کہ اس قرارداد کا معمار امریکا ہی تھا۔
قرارداد کی منظوری کے بعد امریکا۔ اسرائیل کے تعلقات سرد م±ہری کا شکار ہوگئے ہیں، جبکہ اسرائیل نے قرارداد کی حمایت کرنے والے 14 ممالک کے سفیروں کو بھی احتجاجاً طلب کیا اور سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دھمکیاں دیں۔
دوسری جانب امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور مستقبل کے فلسطین کو 1967 کی چھ روزہ جنگ سے قبل کی سرزمین پر مبنی دو ریاستوں کے مطابق رہنا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مشرق وسطیٰ کے امن عمل پر اہم تقریر کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ سرحدوں کے تعین کے لیے جو کیا جانا ہے وہ صرف باہمی اتفاق سے ممکن ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور وہ ممالک جو اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتے انہیں اسے تسلیم کرنا چاہیے۔دونوں ریاستوں کے امن کی کوششوں کو بحال کرنے کے حوالے سے امریکی سفارشات پیش کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ اب یہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں پر منحصر ہے کہ آیا وہ امن کے لیے آسان راستے کا انتخاب کرتے ہیں یا مشکل، لیکن ہم سب اس میں مدد کرسکتے ہیں۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار منتقل کیے جانے سے چند ہفتے قبل کی گئی تقریر میں امریکی سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ عرب دنیا میں اس وقت تک حقیقی امن نہیں آسکتا جب تک اسرائیلیوں اور فلسطینیوں سے متعلق کوئی معاہدہ طے نہیں پاجاتا۔
محکمہ خارجہ میں تقریر کے دوران جان کیری نے مزید کہا کہ کئی سالوں سے ہماری مسلسل کوششوں کے باوجود دونوں ریاستوں کے درمیان معاملہ اب سنگین خطرے سے دوچار ہے اور ہم اس صورتحال میں کچھ بھی کر سکتے ہیں نہ کہہ سکتے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل فلسطین تنازع کے حوالے سے امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری کی تقریر کو اسرائیل کے سراسر خلاف قرار دیا۔نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق جان کیری نے جس طرح سیکیورٹی کونسل کی قرارداد میں جان کیری نے کردار ادا کیا، اسی طرح ان کی تقریر بھی اسرائیل کے سراسر خلاف تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں