سندھ بلڈنگ، ریحان الائچی کے متبادل سسٹم کو پٹہ ڈالنے میں ڈی جی ناکام
شیئر کریں
(جرأت رپورٹ)لیاقت آباد ٹاؤن میں انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل غیر قانونی تعمیرات توجہ کی منتظر، ریحان الائچی کے متبادل پٹہ سسٹم کو پٹہ ڈالنے میں ڈی جی اسحق کھوڑو ناکام۔ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی کھلم کھلا تذلیل، نیب اور اینٹی کرپشن کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ۔ نگراں وزیر بلدیات مبین جمانی کی نگرانی میں کی جانے والی غیر قانونی تعمیرات کی مثال اس سے قبل ماضی میں بھی نہیں ملتی ۔ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کی ایماء پر ریحان الائچی نے آزادانہ طور پرشہر قائد کے انفرااسٹرکچر کو بربادی کے دہانے تک پہچانے کی ٹھان لی۔ اس مقصد کیلئے ریحان الائچی نے مختلف علاقوں میں اپنے جیسی مجرمانہ ذہنیت کے حامل لوگوں کا انتخاب کرکے ایک متبادل منظم پٹہ سسٹم کی بنیاد رکھی اور سسٹم میں شامل کیے گئے لوگوں کو مکمل اختیار دے کر شہر قائد کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے پر لگا دیا۔ضلع وسطی لیاقت آباد نمبر 3 رہائشی علاقے کو کمرشل عمارتوں میں تبدیل کرنے کا کام کاشف المعروف انڈہ کے حوالے کردیا گیا ،نمائشی انہدامی کارروائی کے نام پر اضافی وصولیاں بھی اس دوران تیزی سے جاری ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق رہائشی پلاٹ نمبر 3/581پر غیر قانونی گراؤنڈ پلس 7 پر نمائشی انہدامی کارروائی کے بعد پھر سے تعمیرات کی اجازت دے دی گئی ہے ۔اسی طرح رہائشی پلاٹ نمبر 3/822 اور 3/481پر بھی نمائشی انہدامی کارروائیوں کے بعد پھر سے غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی جا چکی ہے۔ ریحان الائچی کے زیر سرپرستی رہائشی پلاٹ نمبر 3/510 پرکمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات بغیر نقشے اور منظوری کے دن کے اجالے میں تکمیل کے آخری مراحل میں دا خل ہو چکی ہے۔ زیر نظر تصاویر سے واضح ہے کہ کس طرح رہائشی علاقے میں بلند عمارتوں میں کمرشل پورشن یونٹ بنانے کا عمل کس طرح کھلے بندوں جاری ہے۔ جبکہ اعلیٰ عدلیہ کے واضح احکامات بھی نظرانداز کیے جارہے ہیں۔ نیب اور اینٹی کرپشن کے احتسابی ادارے بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔