گوانتانامو بے جیل میں 17سال سے قید بزرگ پاکستانی شہری رہائی کے بعد گھر پہنچ گئے
شیئر کریں
امریکہ کی گوانتا نامو بے جیل میں 17سال سے قید پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو رہا کردیا گیا جس کے بعد وہ اپنے گھر کراچی پہنچ گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق گوانتانامو بے جیل میں قید پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو رہا کر دیا گیا، گوانتانامو بے جیل سے رہا ہونے کے بعد سیف اللہ پراچہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق وزارت خارجہ نے سیف اللہ پراچہ کی وطن واپسی کیلئے وسیع انٹر ایجنسی عمل مکمل کیا، خوشی ہے بیرون ملک زیر حراست پاکستانی شہری بالآخر اپنے خاندان سے مل گیا۔دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیف اللہ پراچہ گوانتانا موبے امریکا میں قید تھے اب وہ رہائی کے بعد پاکستان پہنچ چکے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ نے سیف اللہ پراچہ کی وطن واپسی کیلئے انٹر ایجنسی پراسیس انجام دیا، خوشی ہے بیرون ملک قید پاکستانی آج اپنے خاندان کیساتھ ہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیف اللہ پراچہ کو امریکی سی آئی اے نے جولائی 2003میں بینکاک ایئر پورٹ سے حراست میں لیا تھا۔بعد ازاں انہیں افغانستان کے بگرام ایئر بیس پر منتقل کیا گیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ انہیں القاعدہ کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ حراست میں لیے جانے کے بعد ستمبر 2004 تک سیف اللہ پراچہ کو افغانستان میں بگرام کے فضائی اڈے پر واقع حراستی مرکز میں قید رکھا گیا اور پھر گوانتانامو بے کی امریکی جیل منتقل کر دیا گیا۔گوانتا نامو میں وہ 17 سال تک قید میں رہنے والے واحد قیدی تھے جن پر نہ تو کوئی فرد جرم عائد کی گئی اور نہ ہی ان پر مقدمہ چلایا گیا، ان کی اپنے گھر واپسی اب 19برس بعد ہوئی۔