میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بجلی صارفین کو ریلیف آئی ایم ایف رضامندی سے مشروط

بجلی صارفین کو ریلیف آئی ایم ایف رضامندی سے مشروط

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

وفاقی کابینہ نے جولائی اوراگست کے بلز قسطوں میں اداکرنے کی اصولی منظوری دے دی۔فی یونٹ میں کمی کا فیصلہ آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بحران شدت اختیار کر گیا یے۔ وزیراعظم انوار الحق کی صدارت میں دو اجلاس ہوئے۔ جن میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکا تاہم آج معاملہ وفاقی کابینہ میں پہنچ گیا۔وفاقی کابینہ نے جولائی اگست میں بلوں کی وصولی آئندہ ماہ قسطوں میں کرنے کی اصولی منظوری دے دی جبکہ حتمی فیصلہ آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد نافذ العمل ہوگا۔ذرائع کے مطابق ڈسکوز اورواپڈا ملازمین کے مفت یونٹس کامعاملہ توانائی کمیٹی کوبھیج دیاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی رضا مندی کے بعد صارفین کے لیے ریلیف کا اعلان کیا جائے گا۔ اعلان آج متوقع ہے۔اجلاس میں پاور ڈویڑن کی جانب سے عوامی کو ریلیف دینے سے متعلق کئی تجاویز پیش کی گئیں جن پر بحث کے بعد کابینہ نے جولائی اور اگست کے بلز قسطوں میں لیے جانے کی منظوری دے دی۔دریں اثنا ڈسکوز اور واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی ملنے کا معاملہ بھی کابینہ اجلاس میں زیر بحث لایا گیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ڈسکوز اور واپڈا ملازمین کے مفت یونٹس کا معاملہ توانائی کمیٹی کو ارسال کردیا گیا اس پر مزید بات کی جائے گی۔قبل ازیں پاور ڈویڑن کی جانب سے بجلی کے بل کی ادائیگی اقساط میں کرنے کی تجویز دی گئی تھی، بھاری بلز کی ادائیگی سردیوں کے مہینوں میں ادا کرنے کی بھی تجویز دی گئی، گھریلو صارفین کو بجلی بلز پر ون سلیب بینیفٹ دینے کی تجویز بھی دی گئی، بجلی بلز پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ختم کرنے پر وزارت خزانہ کی رائے لینے کی تجویز دی گئی۔ذرائع کے مطابق بجلی بلز پر 9 روپے فی یونٹ جی ایس ٹی عائد ہے، بجلی بلز میں کمی کیلئے بازار اور دفاتر شام چھ بجے تک بند کرنے کی تجویز دی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں