سیلاب کی تباہ کاریاں،1033 اموات، 9 لاکھ مکانات زمین بوس، 8 لاکھ مویشی ہلاک
شیئر کریں
سندھ ،بلوچستان ،خیبر پختونخوا ،جنوبی پنجاب میں پانی ہی پانی ، انفراسٹرکچر مکمل تباہ ، دور دراز علاقوں تک رسائی ناممکن ہوگئی، رابطے منقطع ، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 119 افراد جاں بحق ہوئے 32 بچے بھی شامل
بلوچستان میں ہرطرف تباہی ،صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 250 تک پہنچ گئی، 61488 مکانات کو نقصان پہنچا ، 2 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
اسلام آباد (بیورورپورٹ) ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 119 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 32 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 70 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بد ترین سیلاب اور بے رحم ریلوں سے تباہی کی وجہ سے ملک بھر میں 1033 اموات، 9 لاکھ 49 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے ، جبکہ 8 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں، سندھ ،بلوچستان ،خیبر پختونخوا اور جنوبی پنجاب میں پانی ہی پانی ہوگیا، انفراسٹرکچر مکمل تباہ ہوگیا، دور دراز علاقوں تک رسائی ناممکن ہوچکی ہے، رابطے بھی منقطع ہوگئے۔خیبر پختونخوا میں سیلاب سے ڈی آئی خان، ٹانک، سوات، نوشہرہ اور چارسدہ میں بڑے پیمانے پرنقصانات ہوئے ہیں، دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، نوشہرہ کلاں ،خٹ کلے،دھوبی گھاٹ، محب بانڈہ اور دیگر علاقوں میں شدید پانی کی وجہ سے مکین اپنے گھر بار چھوڑ کر سڑک کنارے رہنے پر مجبورہو گئے ہیں۔دوسری جانب بلوچستان میں بھی ہرطرف تباہی سے صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 250 تک پہنچ گئی، 61488 مکانات کو نقصان پہنچا ہے، 2 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑیں فصلیں تباہ ہوگئیں، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ادھرسیلاب پورے سندھ کو بہا کر لے گیا، اب تک 347 افراد جان سے گئے، 1 لاکھ 71 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں، 28 لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں، مواصلاتی نظام ناکارہ ہوگیا، سیلابی پانی کے باعث ریلوے کا نظام بھی معطل ہو چکا، صوبے میں اب تک 39 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے۔واضح رہے کہ بپھری موجوں سے بچ نکلنے والوں کو نئے امتحان کا سامنا ہے، خوراک اور پینے کا پانی نایاب ہوگیا، سر ڈھانپنے کوبھی ٹھکانہ نہیں ہے، مچھروں اور دیگر حشرات کی بھرمارسے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے)کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق بارشوں کے بعد سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں میں 32 بچے 56 مرد 9 خواتین شامل ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد 57 لاکھ 73 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب کے سبب 9 لاکھ 49 ہزار گھر ،7 لاکھ 19 ہزار سے زائد لائف اسٹاک سیلاب کی نظر ہوئے، 2 لاکھ 67 ہزار 719گھر ملیا میٹ، 3 ہزار 116 کلومیٹر شاہراہیں، 149 پْل سیلاب میں بہہ گئے۔سندھ میں 49 لاکھ، پنجاب میں 4 لاکھ 50 ہزار، بلوچستان میں 3 لاکھ 60 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔