پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد فضل الرحمن بیمارہوجائیں گے ،فوادچودھری
شیئر کریں
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ افغانستان کے حالات پر ہماری گہری نظر ہے، عالمی طاقتوں نے آنکھیں بند کرلیں تو افغانستان کا بحران بڑھ سکتا ہے، انتظامی اور مالی لحاظ سے جو مدد فراہم کی جاسکتی ہے وہ افغانستان کو دی جائے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھارت سے فنڈ مل رہے تھے، ٹی ٹی پی نے جو دہشت گردی کی وہ بیرونی فنڈنگ کے بغیر ممکن نہ تھی،پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد فضل الرحمان پھر بیمار ہو جائیں گے، ن لیگ والے شادی کریں لیکن ہمارے پیسے سے تو نہ کریں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ علاقائی جماعتیں بن گئی ہیں،پی ٹی آئی نے 3 سال کی کارکردگی سامنے رکھی، مراد علی شاہ 13 سال کی کارکردگی سامنے رکھیں، ان کی سیاست صرف عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنانا ہے،ہر اشاریے بتارہے ہیں کہ پاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ گورنرہائوس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے حالات پر ہماری گہری نظر ہے، اگر عالمی طاقتوں نے آنکھیں بند کر لیں تو افغانستان کا بحران بڑھ سکتا ہے، دنیا افغانستان میں جاری صورتحال سے انسانی بحران کے خطرات کوسمجھے، ہمیں فیصلے طاقت سے نہیں عقلمندی سے کرنیچاہیے، افغانستان کی تباہی کا انتظار نہ کیا جائے، تمام ممالک سے کہتا ہوں افغانستان کے لوگوں کو تنہا نہ چھوڑیں، دنیا کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے، دنیا بھر کے ممالک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، دنیا بھر کے ممالک کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کی کاوشوں کی پوری دنیا معترف ہے، لیکن انخلا سے بھی اہم مسئلہ افغانستان کی قیادت کے خلا کا ہے، افغانستان میں حکومت بنانا پاکستان کا کا م نہیں، افغان ہی وہاں حکومت کا انتخاب کرسکتے ہیں، پاکستان نے افغانستان سے متعلق خدشات پہلے ہی ظاہر کیے تھے، اگر پہلے ہی پاکستان کے مشورے پر عمل ہوتا تو آج افغانستان کی یہ صورتحال نہ ہوتی، آج بھی کہتا ہوں کہ پاکستان کے مشورے پرعمل کریں، ہم افغانستان کو ہرممکن تعاون فراہم کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھارت سے فنڈ مل رہے تھے، ٹی ٹی پی نے جو دہشت گردی کی وہ بیرونی فنڈنگ کے بغیر ممکن نہ تھی۔فواد چوہدری نے کہا کہ جب اقتدار ملا تو حالات سب کے سامنے تھے، لیکن اب پاکستان استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، پاکستان نے کورونا میں بھی بہترین کردار ادا کیا، کرنٹ اکائونٹ خسارہ ماضی میں کیا تھا اور اب کیا ہے فرق واضح ہے، ہم نے ایکسپورٹ پر توجہ دی اور امپورٹ کو کم کیا، ملک میں مہنگائی میں 27 فیصد جب کہ آمدن میں37 فیصد اضافہ ہوا،زر مبادلہ کے ذخائر 27 ارب ڈالر ہو چکے ہیں، ترسیلات زر 29 ارب ڈالر سے زائد ہو چکی ہیں، زرعی شعبے میں 11 سو ارب کاشت کاروں کو ملے، ہماری خارجہ پالیسی مزید بہتر ہوگی، ہم نے 3 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھی، عمران خان نے ایک بہترین روایت قائم کی، کیا وزیراعلی سندھ نے 3سالہ کارکردگی عوام کیسامنے رکھی؟۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن)کو اپوزیشن کی 3 سالہ کارکردگی سامنے رکھنی چاہیے تاکہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا موقع مل سکے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی کوئی پالیسی واضح نہیں وہ کرکیا رہی ہے، اپوزیشن بتائے ان کا مقصد کیا ہے، کل کے پی ڈیم کے جلسے کے بعد مولانا فضل الرحمن پھر بیمار ہوجائیں گے شہباز شریف پہلے فیصلہ کریں پارٹی کو لیڈ کس نے کرنا ہے، کچھ لوگ شہبازشریف اور کچھ مریم نواز کے پیچھے ہیں، نوازشریف شادیوں پر خوب خرچ کریں لیکن ہمارے پیسوں سے نہ کریں، انہیں ملک آکرعوام کو حساب دینا ہوگا، وہ آئیں اور پاکستان کا پیسہ واپس کریں۔