بارشوں سے دکانوں میں پانی بھر جانے سے تاجروں کو لاکھو ں کا نقصان
شیئر کریں
شہر قائد میں وقفے وقفے سے بارش جاری رہی، دکانوں میں پانی بھر جانے سے تاجروں کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ،مسائل جوں کے توں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں رات سے کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا ، گولیمار، ناظم آباد، بورڈ آفس اور کے ڈی اے چورنگی کے اطراف وقفے وقفے سے تیز بارش جاری رہی جبکہ شارع فیصل، آئی آئی چند ریگر روڈ اور ٹاور کے اطراف بوندا باندی ہوئی۔ لیاقت آباد، کریم آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر اورنگی ٹائون اور گلشن حدید میں بھی وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔شہر کی کئی اہم شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔کراچی میں بارشوں نے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا ہے ۔ منگھوپیر اور نصرت بھٹو کالونی میں گھر اور دکانیں ڈوب گئیں۔ پانی گھروں میں داخل ہوا تو مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی،گھروں کا قیمتی سامان بہہ گیا، کراچی کی اہم سڑکوں کے ساتھ بڑی ہول سیل مارکیٹیں بھی بارش کے پانی سے نہ بچ سکیں۔ بولٹن مارکیٹ کپڑا مارکیٹ کے گوداموں اور دکانوں میں برساتی پانی نے تباہی مچا دی جس کی وجہ سے کاروباری حضرات کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔رینجرز کی جانب سے ریسکیو اداروں کے ہمراہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ مون سون بارشوں نے سندھ میں بھی تباہی مچا دی۔ صوبے بھر میں رین ایمرجنسی نافذ ہے جبکہ جوہی کی نئی گاج ندی میں طغیانی سے 300 سے زائد دیہات زیرآب آ گئے ۔شدید بارشوں کے باعث تھر پارکر کا ہسپتا ل ڈوب گیا، بدین اور دولت پور کے نالوں میں شگاف پڑنے سے ہزاروں ایکڑ اراضی زیرِ آب آ گئی۔