سندھ سرکار کے ماتحت تحقیقاتی ادارہ اینٹی کرپشن نیب کے ریڈار پر آ گیا
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) سندھ سرکار کے ماتحت خدمات انجام دینے والاتحقیقاتی ادارہ نیب کے ریڈار پر آ گیا پیپلز پارٹی کے دور میں بھرتی کیے جانے والے 17سب انسپکٹر سے متعلق تحقیقات مکمل کر لی گئی آ ئندہ چند روز میں انکوائری کے لیے نیب ہیڈ کوارٹر طلب کیا جا ئے گا نیب کی جانب سے تمام تر انسپکٹرز کے اثاثوں کی چھان بین شروع کر دی گئی گذشتہ ڈیڑھ برس سے جاری تحقیقات منطقی انجام کے قریب پہنچ گئی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور میں اینٹی کرپشن سندھ میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیے بغیر 18 سب انسپکٹر خلاف ضابطہ براہ راست بھرتے کیے گئے تھے جن میں محمد عرس زردای،زاہد میرانی،سرفراز شاہ،اقبال کھوکھر،منصور پنہور،عمران رحیم شیخ،کامران،جواد چاچڑ،اسد اللہ پھلپھوٹو،منظور میمن،امتیاز چنا،بہادر مگسی،عادل جمالی،مقصود سومرو و دیگر شامل ہیں اس ضمن میں نیب کی جانب سے ڈیڑھ برس قبل اینٹی کرپشن میں خلاف ضابطہ سیاسی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا جسے مکمل کر لیا گیا ہے نیب کی جانب سے اینٹی کرپشن میں سیاسی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات کے دورانیے میں اس بات کا انکشاف سامنے آ یا ہے کہ مذکورہ افسران کی جانب سے ملازمت کے عیوض سندھ کی با اثرشخصیات کو بھاری رشوت دی گئی ہیں جن کیخلاف تحقیقات جاری ہے نیب نے پی پی دور میں بھرتی کیے گئے 17 سب انسپکٹرزکے ملازمت سے لیکر اب تک تمام تر ریکارڈ اینٹی کرپشن سے حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیاہے آ ئندہ چند روز میں اینٹی کرپشن سے مذکورہ افسران کاریکارڈ طلب کیا جا ئے گا۔