میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فیصلہ تاریخی نہیں تاریکی ہے، نواز شریف اب جمہوریت دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہونگے،نواز لیگ

فیصلہ تاریخی نہیں تاریکی ہے، نواز شریف اب جمہوریت دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہونگے،نواز لیگ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے پاناما کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی کے بجائے تاریکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف اب جمہوریت دشمنوں کے لئے زیادہ خطرناک ہونگے، انتظار کیجئے۔ تفصیلات کے مطابق سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آج کا دن تاریخی نہیں، بلکہ تاریکی ہے، ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا، ہمارے ساتھ یہ پہلی بار نہیں، بلکہ بار بار ہوا ہے، ہم منتخب ہوکر ایوانوں میں آتے ہیں اور رسوا ہوکر نکالے جاتے ہیں، پھر جیلوں میں جاتے ہیں، آج ہم یہ بات کررہے ہیں، لیکن کل پوری قوم یہ بات کرے گی کہ کونسی کرپشن ہوئی ہے، کونسی لوٹ مار ہوئی ہے، ہم عدالت سے تو نا اہل ہوسکتے ہیں لیکن عوام کی عدالت سے نہیں ، ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا سعد رفیق نے کہا کہ اس ملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی اس ملک پر حکمرانی کون کرے گا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی، کیسے آئین پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں وزرائے اعظم کو رسوا کرکے نکالا جاتا ہے، کسی کو پھانسی پر لٹکایا جاتا ہے، کوئی جلاوطن ہوتا ہے اور کسی کو نااہل کیا جاتا ہے لیکن کس بات پر، صادق اور امین کی کہانی صرف سیاستدانوں تک نہیں رہنی چاہیے، اس جگہ جانی چاییے جہاں فیصلے کیے جاتے ہیں تاہم ہم اس کو چھیڑنا نہیں چاہتے، آرٹیکل 62 اور 63 آئین میں آمر کی پیداوار ہیں، تاہم ہماری نالائقی ہے کہ اسے نہیں نکال سکے، لیکن کیا ایسی شقیں اور لوگوں کے لیے بھی ہیں جو فیصلے کرتے ہیں اس کا جائزہ لینا ہوگا۔ دھرنا دینے والے مہرے ہیں اور عمران خان کی حیثیت بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں، عمران خان بغلیں نہ بجائیں، کیونکہ کچھ دن بعد آپ بغلیں جھانکیں گے، پاناما لیکس بیرونی سازش ہے اور عمران خان اس کا حصہ ہیں اور جو خوشیاں منارہے ہیں وہ سوچیں گے کہ انہوں نے کیا غلطی کی خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے تو وہ زیادہ موثر ہوں گے اور جمہوریت کے دشمنوں کے لیے زیادہ خطرناک ہوں گے، اس کا انتظار کیجیئے گا کیونکہ ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے، ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چند دن قبل اپنا مقام عوام کی عدالت میں رکھ دیا تھا عدالت کو کچھ کہے بغیر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے بدقسمتی سے وزیراعظم کو اس بات پر نااہل کیا گیا کہ بیٹے سے پیسے نہیں لیے کیا عقل اس بات کو تسلیم کرتی ہے بات گارڈ فادر سے شروع ہوئیی مافیا تک پہنچی اور ایک کمپنی سے پیسے نہ لینے پر ختم ہوئی ہم نے مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے عوام فیصلہ کرین گے۔ تاریخ عدالت کے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کریگی آج جو ہم 1988ء کے جون کی گھڑی میں کھڑے ہیں افغانستان میں استحکام آچکا ہے جہاں تین صدور اپنی مدت پوری کرچکے، مگر پاکستان میں کسی وزیراعظم نے مدت پوری نہیں کی پچاس ارب کی کرپشن کے الزام کے بعد کھودا پہاڑ نکلا چوہا وہ بھی مرا ہوا کے مترادف فیصلہ آیا، استدعا تھی کہ دولت کا استعمال نہیں کیا اتنی کرپشن کی جو کسی اور نے نہیں کی عدالت کہتی ہے کہ واضح اور دو ٹوک ثبوت آگیا ہے تو کچھ شرم ساری ہوئی، اگر اثاثوں پر نااہلی ہوتی تو کوئی بات ہوتی نااہلی دس ہزار درہم کی تنخواہ پر کی جارہی ہے، جو لی ہی نہیں ہے۔ بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے لیے تین باتوں پر زور تھا کہ انہوں نے کرپشن کی ٹیکس چوری کی اور ان کی تقاریر میں تضاد ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ تھا کہ سپریم کورٹ نے براہ راست کارروائی کی۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ انہیں پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر حیرانگی نہیں، لیکن افسوس ضرور ہوا تاریخ گواہ ہے، سیاست اور دوسرے طریقوں سے جب جب نواز شریف کو سیاسی منظر سے ہٹایا گیا پاکستان کی عوام پہلے سے زیادہ تعداد میں اور پہلے سے زیادہ محبت سے انہیں اقتدار میں واپس لائی ہے، فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا اگر پاکستان کے سیاسی جمہوری اور تاریخی پس منظر میں دیکھا جائے تو آج کے فیصلے پر حیرانگی نہیں، لیکن افسوس ضرور ہوا،انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے سیاست اور دوسرے طریقوں سے جب جب نواز شریف کو سیاسی منظر سے ہٹایا گیا پاکستان کی عوام پہلے سے زیادہ تعداد میں اور پہلے سے زیادہ محبت سے انہیں اقتدار میں واپس لائی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم تیسری مرتبہ عوام سے منتخب ہوئے، لیکن ایک بھی کرپشن کا لفظ اس فیصلے کے اندر بھی اسٹیبلش نہیں ہوسکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں