دارالحکومت میں چہ مگوئیوں کا طوفان آگیا
شیئر کریں
تین اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم کے عشائیہ میں شرکت سے معذرت کرلی ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے بھی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت نہیں کی اور حکومت کی جانب سے انہیں منانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی ۔ اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے عشائیے میں عدم شرکت سے دارالحکومت اسلام آباد میں چہ مگوئیوں کا طوفان آگیا ہے۔ انتہائی اہم ذرائع کے مطابق چاروں طرف ایک ہی سوال کیا جارہا ہے کہ موجودہ حکومت کا مستقبل کیا ہے؟ اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھی جانی والی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی وزیراعظم کے ساتھ سرد مہری کے رویے نے موجودہ حکومت کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ سوالات اُٹھا دیے ہیں۔ اس ضمن میں ق لیگ کا کردار انتہائی اہم سمجھا جارہا ہے، ذرائع کے مطابق چودھری برادران کو مختلف سطح سے رابطوں کی کوشش کی گئی،مگر عام طور پر سیاست میں وضع داری نبھانے کے حوالے سے مشہور چودھری برادران نے کسی بھی طور پر عشائیے میں شرکت کی حامی نہیں بھری۔ اس حوالے سے ترجمان مسلم لیگ (ق )نے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں مگر عشائیہ میں شریک نہیں ہو رہے کیونکہ پارٹی رہنما مصروف ہیں لیکن بجٹ کی منظوری کے تمام عمل میں حکومت کو ووٹ دے رہے ہیں۔دوسری جانب (ق )لیگ نے اتحادی جماعتوں کی اپنی الگ بیٹھک جمالی ہے اور چودھری برادران کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو عشائیے پر مدعو کیا گیا۔سربراہ مسلم لیگ (ق )نے وزیراعظم کو پیغام میں کہا کہ بجٹ میں ووٹ دینے کا وعدہ تھا، ووٹ دیں گے تاہم آپ کا کھانا نہیں کھائیں گے ۔رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی طبیعت کی خرابی پر وزیراعظم سے معذرت کرلی ہے ۔ دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے بھی عشائیے میں شرکت سے انکار کردیا ہے ۔بی این پی کے رہنما جہانزیب جمالدینی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا عشائیہ حکومتی اتحادیوں کیلئے ہے ، ان کی جماعت اب اتحادی نہیں رہی، اس لیے ان کا وزیر اعظم کے عشائیہ میں شرکت کا کوئی جواز نہیں۔