بن احسان بلڈرز کا امروہا ریزیڈنسی کے نام سے نیا دھوکہ
شیئر کریں
حیدرآباد(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کا امروہا ریزیڈنسی کے نام سے نیا دھوکہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماسٹر پلان ایس ڈی اے عمار پٹھان بن احسان کے غیرقانونی منصوبوں کا سہولت کار بن گیا، 100 ایکڑ کی غیرقانونی اسکروٹنی چالان بھاری رشوت کے عیوض جاری کرنے کا انکشاف، فھد بن احسان کا نئے نام سے لوگوں کو لوٹنے کا سلسلہ جاری، ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے کا کارروائی کرنے کا اعلان، لوگوں سے بکنگ سے پہلے ایس ڈی اے آفیس معلومات لینے کی اپیل بھی کردی، تفصیلات کے مطابق بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے ایم نائن موٹروے پر امروہا ریزیڈنسی کے نام سے نئے ہائوسنگ اسکیم کی تشہیر و بکنگ شروع کرکے لوگوں کو نیا دہوکہ دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، زمین کا روینیو رکارڈ اور متعلقہ اداروں کی این او سیز نہ ہونے کے باوجود بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے امروہا ریزیڈنسی کے نام سے نئے جعلسازی شروع کردی ہے، سوشل میڈیا تشہیری مہم کے مطابق امروہا ریزیڈنسی میں 120، 240،500 اور 1000 گز کے رہائشی و کمرشل پلاٹس دکھا کر لوگوں کو لوٹنے کا آغاز کردیا گیا ہے، مذکورہ رہائشی اسکیم کی سیہون ڈوولپمینٹ اتھارٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ جامشورو سے کوئی این او سی موجود نہیں اور زمین کا روینیو رکارڈ بھی موجود نہیں ہے، دوسری جانب بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے ایم نائن موٹروے پر دوسری جعلی اسکیم بن احسان گرین سٹی فیز ون میں بلاک بی 1 سے ڈی 2 نامی بلاک کا آغاز کرکے ماہانہ دس ہزار اور ایک لاکھ ایڈوانس کا جھانسہ دے کر لوگوں کو دہوکہ دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، دوسری جانب اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماسٹر پلان سیہون ڈوولپمینٹ اتھارٹی عامر پٹھان بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کے غیرقانونی منصوبوں کا سہولت کار بن گیا ہے، ذرائع کے مطابق عامر پٹھان نے مذکورہ منصوبوں کو 100 ایکڑ کی اسکروٹنی کا غیرقانونی چالان بھاری رشوت کے عیوض جاری کردیا ہے، واضع رہے کہ عامر پٹھان سنگین الزامات میں جیل بھی جا چکا ہے اور سیہون ڈوولپمینٹ اتھارٹی اسے کچھ عرصہ قبل اشتہاری بھی قرار دی چکی ہے، دوسری جانب رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے سعید صالح جمانی نے کہا کہ مذکورہ منصوبوں کی تحقیقات کرینگے، این او سی سے زیادہ پر منصوبہ ہوا تو سخت کارروائی کرینگے اور تعمیرات منہدم کر دینگے، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایم نائن موٹروے پر جاری رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے قبل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے رجوع کریں.