میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملکی وسائل پرایک چھوٹاطبقہ قابض ہے ،عمران خان

ملکی وسائل پرایک چھوٹاطبقہ قابض ہے ،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہمارے حکمرانوں نے لندن میں وہاں جائیدادیں لیں جہاں برطانوی وزیراعظم بھی نہیں لے سکتا،پاکستان اس وقت ترقی کرے گا جب نچلا طبقہ اوپر آئیگا، چین نے بھی غریب طبقے کو اوپر اٹھا کر ترقی کی،ہم نے بلوچستان کیلئے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے، ڈھائی سالوں میں 3 ہزار 300 کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے بنائے اور ان پر کام شروع کیا،سی پیک کا ویسٹرن روٹ اپنے ان علاقوں کو اوپر لائے گا جو ماضی میں نظر انڈاز کئے گئے،ہم بلوچستان کی محرومیاں دور کریں گے،جتنے فنڈز ہماری حکومت نے صرف کئے ان کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،خواہش ہے بلوچستان میں بھی ہرایک کو صحت کارڈ دیاجائے،ہمیں تین سال طعنے سننے پڑے کہ نیا خیبرپختونخواکہاں ہے ؟ہم کے پی کے میں صحت،تعلیم،پالیس کا نظام بہتر کیا،2018 کے الیکشن میں ہمیں خیبر پختو نخوا میں دو تہائی اکثریت ملی۔ بدھ کو وزیر اعظم عمران نے بدھ یہاں این ایچ اے کے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کو مختلف منصوبوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وزیر مواصلات مراد سعید،اسد عمر بھی ورزیر اعظم کے ہمراہ تھے ۔وزیراعظم نے 22 کلو میٹر کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس این 25کو دورویہ کرنے اور 11 کلومیٹر ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس این 65کی تعمیرکے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے کہ ہم نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے،15سالوں میں یہاں 11سوکلومیٹر جبکہ ہمارے ڈھائی سال میں 3300کلومیٹر شاہرائوں کے منصوبے زیر عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ،چمن اور کراچی شاہراہ پر سفر کیا ہے یہ انتہائی خطرناک شاہراہ ہے،اس کو پبلک پرائیویٹ شراکت داری سے بنا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ میرا فلسفہ اور سوچ یہ ہے کہ غریبوں کی خدمت کرنے والے کو اللہ عزت دیتا ہے،گنگا رام ہسپتال کی دنیا تعریف کرتی ہے،وہ مسلمان نہیں تھا،ان کا نام دنیا یاد رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کہ دنیا پیسے والوں کو نہیں انسانیت کیلئے کام کرنے والوں کو یاد کرتی ہے،برصغیر میں اسلام لانے والے صوفیا کے مزاروں پر فاتحہ پڑھنے والوں کی آج طویل مدت بعد بھی لوگ آتے ہیں،انہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کی۔انہوں نے کہا کہ جب 2013میں کے پی کے میں ہماری حکومت بنی تو اس وقت یہاں دہشت گردی عام تھی،پیسے والے لوگوں کو اغوا برائے تاوان کے لئے اٹھانا عام تھا سرمائے والے لوگ یہاں سے اسلام آباد ہجرت کررہے تھے،امن وامان کی صورتحال یہ تھی کہ 500پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا،پولیس کے حوصلے پست تھے،ہمیں تین سال یہ طعنے سننے پڑے کہ کہاں ہے ؟نیا خیبرپختونخوا،ن لیگ کے ایک میرے دوست نے مجھے کہا کہ 2018کے الیکشن میں پنجاب میں توجہ دیں ،کے پی کے کی روایت ہے کہ دوبارہ اقتدار میں نہیں لاتے اور ہمیں کے پی نے دوتہائی اکثریت دی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یواین ڈی پی کی حالیہ رپورٹ ہماری کارکردگی کی مظہر ہے،جس کے مطابق انسانی وسائل،غریب امیر میں فرق اورغربت میں سب سے زیادہ کمی یہاں ہوئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں بیرونی دنیا میں ہماری قیادت کو بہت احترام دیا جاتا تھا،تب ہماری ڈگریاں تسلیم کی جاتی تھیں،یواین ڈی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک چھوٹا اشرافیہ طبقہ وسائل پر قابض ہے،اس طبقہ کے پاس اتنا سرمایہ ہے کہ لندن کی قیمتی ترین علاقوں میں ان کی جائیداد ہے جہاں برطانیہ کے وزیر اعظم جائیداد نہیں لے سکتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں