بھارت ،کوروناسے ریکارڈاموات،تعداد2لاکھ سے تجاوز
شیئر کریں
بھارت میں کورونا سے تباہی جاری ہے، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ باسٹھ ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے، مزید تین ہزار دو سو پچاسی لقمہ اجل بن گئے۔ کئی شہروں میں آکسیجن کا بحران پیدا ہو چکا ہے، سکھ کمیونٹی نے آکسیجن کا لنگر کھول لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں کورونا آٹ آف کنٹرول، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ باسٹھ ہزار مریض سامنے آئے۔ مہلک وائرس سے مزید تین ہزار دو سو پچاسی افراد کی موت ہو گئی، کئی شہروں میں اتنی لاشیں آرہی ہے کہ جلانے والے نہیں مل رہے جبکہ شمشان گھاٹ پر لکڑیاں کم پڑ گئی ہیں۔آکسیجن سلنڈر کی قلت سے حالات مزید خراب ہو گئے، ہسپتالوں میں آکسیجن دستیاب نہیں ہے۔ لوگ بلیک مارکیٹ میں آکسیجن لینے پر مجبور ہیں۔ دوسری طرف دلی کے قریب غازی آباد میں سکھ کمیونٹی کی طرف سے گردوارے کے باہر آکسیجن بطور عطیہ دی جا رہی ہے جہاں سے ہزاروں افراد مستفید ہو چکے ہیں۔دوسری جانب بھارت میں کورونا وبا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث مسلمانوں نے مساجد کواسپتالوں میں تبدیل کردیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندی اوربربریت کے باجود بھارتی مسلمان بھی بھارت میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث انسانیت کا جذبہ لیے آگے آگے ہیں۔مغربی ریاست گجرات میں ایک مسجد کو50 بستروں کے اسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے۔ مساجد میں مسلمانوں کی جانب سے تشویشناک مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے اوران کے لیے بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے۔مسجد کے منتظم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال بہترنہیں اورلوگوں کو علاج کے لیے اسپتال میں بستر نہیں مل رہے تو ہم نے متاثرین کے لیے مسجد کوہی اسپتال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی صورتحال کے پیش نظرکئی دنوں میں ہی مسجد میں تمام بیڈزبھرگئے ہیں۔دوسری جانب دارالعلوم دیوبند نے بھی 20 نرسوں اور3 ڈاکٹروں کے ساتھ 142 بستروں پر مشتمل اسپتال کی سہولت کورونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی ہے جن میں ہر مذہب کے لوگ زیر علاج ہیں۔ مسجد کی کمیٹی رکن نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایک ہزاربیڈ پر مشتمل اسپتال بنا سکتے ہیں تاہم آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔