
سندھ بلڈنگ، ڈی جی اسحاق کھوڑو کے دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے
شیئر کریں
اورنگزیب علی خان کا نام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے
ناظم آباد نمبر 2پلاٹ نمبر G 1اور B18 میںپرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر
ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کی کوشش ،ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا
ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر بھر میں جاری تعمیرات بلڈنگ قوانین کے مطابق ہیں۔ جرأت سروے ٹیم نے انتھک محنت سے شہر بھر میں زمین پر موجود خلاف ضابطہ بننے والی سینکڑوں عمارتوں کی تصاویر اور مکمل تفصیلات حاصل کرلی ہیں ۔ دستیاب شواہد میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈی جی کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں ۔ڈی جی کی لا علمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلڈنگ افسران ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں جس کی ایک مثال وسطی پر قابض بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان ہے جس نے نہ صرف ناظم آباد کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات شروع کر وا رکھی ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ کمزور بنیادوں کی پرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر بھی شروع کروا دی ہیں۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق اورنگزیب علی خان کا نام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے اس وقت بھی زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ G1 کی پرانی عمارت پر پانچویں اور B18کی کمزور عمارت پر چھٹی منزل کی تعمیر اورنگزیب کے حفاظتی پیکیج میں ڈی جی اسحاق کھوڑو کے خود ساختہ قائم کردہ بلڈنگ قوانین کے عین مطابق جاری ہیں جو انسانی جانوں کیلئے انتہائی خطرناک ہیں۔ این او سی ماسٹر پلان اور بلڈنگ قوانین کے مطابق جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابط کرنے کی کئی بار کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔