
محکمہ ورکس،8 ؍ارب روپے کے ٹھیکوں میں سیپرا قواعد کی دھجیاں اڑادیں
شیئر کریں
کورنگی، ملیرکی ضلعی عدالتیں اور جوڈیشل اکیڈمی کی تعمیرات من پسند ٹھیکیداروں کے حوالے
میسرز جویا اور میسرز یاور کو سیپرا کی ویب سائٹ اوراشتہار شائع کیے بغیر ٹھیکے دے دیے گئے
محکمہ ورکس اینڈ سروسز نے 8 ارب روپے کے ٹھیکوں میں سیپرا قواعد کی دھجیاں اڑادیں، اشتہار جاری کرنے کیے بغیر ہی ٹھیکے من پسند ٹھیکیداروں کو جاری کر دیے، وزیراعلیٰ سندھ کو انکوائری کی سفارش۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں 5ارب روپے کی لاگت سے عدالت کی تعمیر ہونی ہے ، ملیر ضلع عدالت میں بار روم، بار کی لائبریری اور 10اضافی عدالتی کمرے ایک ارب 22 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونگے ، باتھ آئی لینڈ میں جوڈیشل اکیڈمی کی تعمیر 73کروڑ 50 لاکھ روپے میں ہوگی، کراچی کے ضلع شرقی میں ہائی کورٹ کے افسران کے رہائشی کامپلیکس کی تعمیر ایک ارب 30کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگی۔ محکمہ ورکس اینڈ سروسز نے سیپرا رولز 2010کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے سے نامزد ٹھیکیداروں میسرز جویا اور میسرز یاور کو جاری کئے ہیں، اربوں روپے کے ٹھیکوں کے لئے پروینشل بلڈنگ ڈویژن نے سیپرا کی ویب سائٹ اور اخبارات میں اشتہار شائع نہیں کیا اور خفیہ طور پر ٹھیکے جاری کئے ، جس کے بعد محکمہ خزانہ سندھ نے ٹھیکیداروں کو فنڈز بھی جاری کئے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو درخواست کی ہے کہ پروینشل بلڈنگ ڈویژن کے 8ارب روپے کے ٹھیکوں میں سیپرا قواعد کی خلاف ورزی کی شکایات کی انکوائری کی جائے اور اگر الزامات درست ثابت ہو جائیں تو ٹھیکے مسترد کر کے دوبارہ اشتہار جاری کیے جائے اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے پروینشل بلڈنگ ڈویژن کے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔