میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سائبر کرائم ایکٹ مقدمہ، صحافی وحید مراد کو رہا کرنے کا حکم

سائبر کرائم ایکٹ مقدمہ، صحافی وحید مراد کو رہا کرنے کا حکم

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ مارچ ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

جن پوسٹوں کے حوالے سے کہا جا رہا ہے وہ وحید مراد کی نہیں ہیں، وکیل ایمان مزاری
درخواست گزار کی استدعا پر عدالت نے مچلکے 50ہزار سے کم کرکے 20ہزار کر دیے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے صحافی وحید مراد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عدالت نے 50ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تاہم درخواست گزار کی استدعا پر عدالت نے مچلکے کم کرکے 20 ہزار کر دیے ۔صحافی وحید مراد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایف آئی اے کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے صحافی وحید مراد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے دو دن میں کیا میٹریل حاصل کیا ہے ؟ ایف آئی اے نے بتایا کہ ان کو مختلف پوسٹ دکھائی گئیں جو ریکارڈ پر بھی لگا دی گئیں ہیں۔وکیل ایمان مزاری نے دلائل میں کہا کہ جن پوسٹوں کے حوالے سے کہا جا رہا ہے وہ وحید مراد کی نہیں ہیں، ایک پوسٹ اختر مینگل کی ہے جو ان کا بیان ہے ۔دلائل کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے صحافی وحید مراد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں