میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ بلدیات، پارکنگ مافیا کو سرکاری، سیاسی سرپرستی،یومیہ لاکھوں کا ڈاکہ

ادارہ بلدیات، پارکنگ مافیا کو سرکاری، سیاسی سرپرستی،یومیہ لاکھوں کا ڈاکہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) شہر بھر میں جعلی و بوگس سمیت قانونی چارجڈ پارکنگ مافیا شہریوں کیلئے وبال بن گئیں مانی مانی فیس وصولیوں کو ٹھیکیدار مافیا نے سرکاری و سیاسی شخصیات کا ہفتہ وار بھتہ قرار دے دیا ، پارکنگ مافیا کی پشت پناہی سمیت دیگر اہم ادارے و شخصیات کرتی ہیں ، ذرائع حکومت سندھ ، عدالتی احکامات ، احتسابی اداروں سمیت تحقیقاتی ادارے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ضلعی بلدیات اور کمشنر محکمہ چارجڈ پارکنگ کے راشی افسران و اہلکاروں کو قانون کے دائرے میں لانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ، پارکنگ کی مد میں شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ زنی کا ناجائز کھیل ڈنکے کی چوٹ پر جاری شہری روزآنہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے بطور پارکنگ فیس بھتہ دینے پر مجبور کے ایم سی اور ٹی ایم سیزز ضلعی حکومتیں مشترکہ کھاتے دار قرار شہریوں کا مزکورہ محکموں کی پارٹنرشپ میں کھلے عام لوٹ مار کے اس گھناونے کاروبار کو ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا دوسری طرف ‘ سرکاری سطح پر ‘ الاٹ شدہ و غیر الاٹ شدہ ‘ پارکنگ کا غیرقانونی تماشہ جاری شہر بھر میں پارکنگ فیس کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کا بازار گرم ہے ، کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کی قانونی اور غیر قانونی چارجڈ پارکنگ میں زائد فیس وصولی معمول بن گیا انتہائی بااثر و طاقتور ماننے جانے والے میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی سیاسی مجبوریوں کے باعث پارکنگ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے شہریوں کو ریلیف کے دعوے محض زبانی ہی رہ گئے ، عدالتی احکامات کو بھی جواز نا بنا سکے کے ایم سی کے زیر انتظام شہر کے مختلف علاقوں میں کے ایم سی افسران کی زیر سرپرستی۔قائم غیر قانونی چارجڈ پارکنگز چلائی جارہی ہیں۔ٹاور سے سرجانی تک کے ایم سی افسران کی مبینہ سرپرستی میں قانونی اور غیر قانونی چارجڈ پارکنگ میں شہریوں سے موٹرسائیکل پارکنگ فیس کی مد میں ‘ 30 تا 50 روپے ،کار کی پارکنگ فیس 50 تا 100روپے کھلے عام وصول کئے جارہیں ہیں زائد پارکنگ فیس وصول، پارکنگ ٹھیکداروں کی من مانیوں اور شہریوں کو ہراساں کرنے پر شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان ،چیف جسٹس سندھ سے پارکنگ مافیا اور ان کے سرپرست بلدیاتی افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی اپیل کر دی عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں پارکنگ مافیا کی لوٹ مار پر سخت برہمی اور پابندیاں عائد کرنے والے طاقتور ادارے اور فیصلہ ساز ادارہ عدلیہ بھی شہریوں کو چارجڈ پارکنگ مافیا کے شکنجے سے آزاد نہیں کرا سکی جس کی وجہ سے شہری روزآنہ کی بنیاد پر پارکنگ مافیا کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ٹی ایم سی کے افسران کی ملی بھگت سے سخت عدالتی احکامات کے باوجود پارکنگ مافیا فیس کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار میں مصروف ہے شہر کے اہم تجارتی اور کاروباری علاقوں صدر،ٹاور، ریگل،بولٹن مارکیت، اردو بازار، آئی آئی چندریگر روڈ، طارق روڈ، بہادر آباد، عوامی مرکز، حسن اسکوائر سوک سینٹر اور اس کے اطراف،کے ڈی اے مارکیٹ گلشن اقبال، فاریہ موبائل مال راشد منہاس روڈ، حیدری مارکیٹ،سرینا موبائل مال سخی حسن، واٹر پمپ، عائشہ منزل سمیت شہر بھر میں کے ایم سی اور ضلعی بلدیات کی چارجڈ پارکنگز میں شہریوں سے زبردستی سرکاری فیس کے نام پر ڈاکہ زنی جاری ہے دوسری طرف عدالتی احکامات کے باوجود مختلف فلائی اوورز کے نیچے بھی کے ایم سی افسران کی سرپرستی میں چارجڈ پارکنگزچلائی جارہی ہیں جبکہ حیرت انگیز طور پر کے ایم سی افسران بھی پارکنگز فیس کے نام پر شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ کے ایم سی محکمہ چارجڈ پارکنگ اور شہر بھر کی چارجڈ پارکنگز میں کی جانے والے بدعنوانیوں کی شکایات پر کے ایم سی حکام نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے کیونکہ بھتے کا 75 فیصد حصہ اوپر والوں کی جیبوں کی نظر ہوتا ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں