میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغانستان کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں، سہیل شاہین

افغانستان کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں، سہیل شاہین

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ اچھے تعلقات سب کے مفادات میں ہے ، پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے پرامن حل کی حمایت کی ہے ، چاہتے ہیںتمام ہمسایوں اور خاص طور پر پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں، سویت یونین کے دور میں پاکستان کا افغانستان میں کردار رہا ، بارڈر کے پار ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں ۔ امریکہ کے ساتھ امن معاہدہ پر دستخط کے بعد ہم آگے چلیں گے ۔ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ا فغانستان کی سرزمین کسی اور کے خلاف استعمال کرے ۔ بارڈرز سے باہر افغان طالبان کی کوئی پالیسی اور ایجنڈا نہیںہے ۔ امریکہ سے معاہدہ میں یہ تمام باتیں شامل ہیں جس پرہم پر عزم ہیں۔ افغان طالبان چاہتے ہیں کہ افغانستان امن کا گہوارہ بنے اور تجارت بھی ہو۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کے دوران ہم نے تشدد میں کمی کے حوالہ سے وعدہ پورا کر دیا اور ایک ہفتے کے دوران کوئی بڑا حملہ یا واقعہ نہیں ہوا ۔ان کا کہنا تھا کہ امن معاہدہ پر دستخط کے بعد ہم آگے چلیں گے اور اس کے بعد افغانوں کے ساتھ مذاکرات بھی کریں گے تاکہ افغانستان میں ایک دائمی صلح اور امن آجائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک ہے ، پاکستان سے ثقافتی، تاریخی تعلقات ہیں،40 سال سے 40لاکھ افغان باشندے پاکستان میں تھے ،جبکہ اب بھی پاکستان میں 20 لاکھ افغان مہاجرین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سویت یونین کے دور میں پاکستان کا افغانستان میں کردار رہا اور اب بھی انہوں نے ہمیشہ افغان مسئلہ کے پر امن حل کی حمایت کی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ نہ صرف افغانستان کو امن کا گہوارہ بنائیں بلکہ تجارت کا بھی مرکز بنائیں اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم تمام ہمسایوں اور خاص طور پر پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بارڈر کے پار ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں ہے ، یہی ہماری پالیسی اور ہمارا منشورہے ۔ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں