میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گستاخانہ مواد کے ذمہ داران  کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

گستاخانہ مواد کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

گستاخانہ مواد شائع کرنے والے پبلشروں ، ایسی کتب کے امپورٹروں اور فروغ کنندگان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ حج کو بحری راستے اور بری راستے سے ممکن بناتے ہوئے اسے سستا کیا جائے حج کے لئے فضائی اپریشن کی اوپن سکائی پالیسی کا مطالبہ بھی کردیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس میں کیا گیا ہے ۔اجلاس چیرمین اسعد محمودکی صدارت میں وزارت میں ہوا۔وفاقی وزیر نور الحق قادری، وفاقی وزیر چوہدری طارق بشیر چیمہ اور دیگر تمام ممبران نے اس بات پر زور دیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کی شان میں بے ادبی سے متعلق کوئی بھی کتاب یا مواد شائع نہیں کیا جا سکتا۔مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ حج 2020 کے اخراجات کو حتی الامکان کوشش کی گئی ہے کہ حج 2019 کے اخراجات کے مطابق ہی رکھا جائے ۔ تاہم ہوائی جہاز کے کرایوں کا اضافہ اور سعودی عرب کی طرف سے بعض ضروری اخراجات کے اضافہ کی وجہ سے حج کے اخراجات میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے ۔ مجلس قائمہ نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ ہوائی کمپنیوں کی اجارہ داری بن چکی ہے لہذا ہوائی کمپنیاں من مانے اخراجات اور کرایے حجاج کرام سے وصول کر رہی ہیں۔ چنانچہ اس مسئلہ کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بری اور بحری راستوں سے بھی حج کو ممکن بنایا جائے ۔ چنانچہ قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس پر جلد از جلد کارروائی کر کے مجلسِ قائمہ کو رپورٹ پیش کی جائے ۔ اسی طرح چوہدری طارق بشیر چیمہ نے قومی اسمبلی سے پاس ہونے والی متفقہ قرارداد کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بتایا کہ بعض بین الاقوامی ادارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان کے خلاف مواداور کتابیں شائع کرتے ہیں اور اس کے بعد وہ بے ادبی پر مبنی مواد پاکستان میں ایکسپورٹ کر دیتے ہیں۔ چنانچہ مجلس قائمہ نے قراردیا کہ حکومت فی الفور ایسی تمام کتابوں کی فروخت پر پابندی لگادے اور اس سلسلے میں باقاعدہ قانون سازی کرکے بل مجلس قائمہ میں پیش کیا جائے ۔جبری تبدیلی مذہب کے معاملے پر بل ایک بار پھر موخرکردیاگیا ۔ ارکان نے کہا ہے کہ سنجیدہ معاملہ ہے پورے غور و خوض سے قانون بننا چاہئے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر ہاوسنگ طارق بشیر چیمہ نے بعض بک سٹالز پر فروخت ہونے والی تین توہین آمیز کتابیں پیش کردیں۔ قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ توہین آمیز کتابیں فوری طورپر بک سٹالز سے اٹھائی جائیں ۔ توہین آمیز کتابیں درآمد یا فروخت کے زمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ جس نے بھی یہ توہین آمیز کتاب لکھی ہے اس ملک کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا جائے ۔مولانا اسعد محمود نے واضح کیا کہ ہم کسی دباو پر نہیں آئیں گے اپنے دین اور عوام کے مطابق قانون بنائیں گے ۔اجلاس میں حج فارم میں سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ۔ حلف نامہ نکالنے کا معاملہ چیئرمین کمیٹی مولانا اسعد محمود نے اٹھایا۔اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ میں قائمہ کمیٹی میں واضح کرنا چاہتا ہوں پہلے صفحے پر سے بھی ختم نبوت کا حلف نامہ نکالتے ہوئے مجھے اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔میں نے ساری زندگی ختم نبوت کی وکالت کی۔ میری ہی وزارت نے میرے علم میں لائے بغیر ختم نبوت کا حلف نامہ نکال دیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ایشو کھڑا ہونے پر مجھے حج فارم کے اختصار کی تکنیکی وجوہات کا بتایا گیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اب ختم نبوت کا حلف نامہ دونوں فارموں پر موجود ہے ۔ اجلاس میں حج مہنگا ہونے کی وجوہات پر بھی غور کیا گیا ۔ حج کے لئے فضائی اپریشن کی اوپن سکائی پالیسی کا مطالبہ کردیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ بحری جہازوں سے حج پر جانے کی سہولت کیوں نہیں دی جاتی ہے ۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ سعودی حکومت سے بات ہوئی ہے وہ بحری جہاز کی اجازت دے سکتی ہے مگر سڑک کے ذریعے نہیں۔ سعودی حکومت عمرہ ویزہ آن آرائیول انہی کو دیتی ہے جن کا امریکا یورپ کا ویزہ لگا ہو۔ اجلاس میں پی پی رکن شگفتہ جمانی نے حجاج کرام کی گزشتہ سال کی صدائے احتجاج کی ویڈیو دکھا دی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کے مطابق محترمہ یہ ویڈیو پچھلے سال کے حج کی نہیں یہ پی پی کے دور 2009کی ہے ۔۔ وفاقی وزیر مذہبی امور کے جواب پر شگفتہ جمانی خاموش ہوگئیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں