ایم ڈی اے، کرپٹ سسٹم مافیا کے بدنام مہرے عرفان بیگ کا بدترین انجام
شیئر کریں
(رپورٹ: نجم انوار)ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں موجود پیپلز پارٹی کے کرپٹ سٹم کا مہرہ محمد عرفان بیگ منطقی انجام تک پہنچ گیا۔ایم ڈی اے نے کرپٹ افسر عرفان بیگ کو واپس لوکل گورنمنٹ کے حوالے کرتے ہوئے اپنا دامن جھاڑ لیا۔ اطلاعات کے مطابق سسٹم مافیا کے کرپٹ ترین مہرے عرفان بیگ کو لوکل گورنمنٹ نے 5؍اکتوبر 2022ء کو ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں گریڈ پانچ میں تعینات کیا تھا لیکن اس کے برعکس محمد عرفان سٹم کے آشیر باد سے غیر قانونی طور پر گریڈ 19 کے مختلف اعلیٰ مناصب پر براجمان رہا اور سسٹم کے تمام غیر قانونی کاموں اور زمینوں کے قبضوں میں براہِ راست ملوث رہا۔ایم ڈی اے انتظامیہ نے ایک احسن قدم اُٹھاتے ہوئے پانچ گریڈ کے اس کرپٹ میل ویکسینیٹر کو واپس19؍ جنوری 2024ء کو لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بھیج دیا گیا۔اس دوران جرأت کو معلوم ہوا ہے کہ محمد عرفان بیگ کا سروس ریکاڈ نہ توایم ڈی اے میں موجود تھا اور نہ ہی لوکل گورنمنٹ میں۔ جس کی سندھ حکومت کے سیکشن آفیسر (2)لوکل گورنمنٹ ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نے بذریعہ خط24؍ جنوری2024ء کو تصدیق کی ۔ ریکارڈ پر رہے کہ عرفان بیگ کی سروس ریکارڈ پر لوکل گورنمنٹ میں ایک انکوائری بھی زیر التوا ہے جس پر کرپٹ سٹم کے کہنے پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، لوکل گورنمنٹ کے کچھ افسران میں اس بات پر تشویش کا بھی اظہار کیا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے نسیم الغنی سہتو کے اس دلیر اور قانونی طور پر انتہائی واجب اقدام کو غیر قانونی ثابت کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ۔ ان اقدامات کو غیر قانونی ثابت کرنے میں لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے کچھ راشی افسران بھی شامل ہیں جو عرفان بیگ کے ایم ڈی اے سے ہٹنے پر نا خوش ہیں۔ (ان افسران کے کالے کرتوتوں اور اس حوالے سے خصوصی دلچسپی کے اصل اسباب کو الگ سے سامنے لایا جائے گا) بہر حال ڈی جی ایم ڈی اے نے تمام قانونی تقاضوں کا حوالہ دے کر اس اقدام کا بھر پور دفاع کیا اور جواب میں لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ایک خط ارسال کیا جس میں یہ تفصیل سے بتایا گیا کہ محمد عرفان بیگ کی سروس کے حوالے سے لوکل گورنمنٹ میں ایک انکوائری بھی چل رہی ہے جو سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ جناب نجم احمد شاہ کے حکم پر شروع کی گئی تھی۔ نیز اس کے ساتھ ساتھ عرفان بیگ کے سروس پروفائل اور کرپشن کی مختلف انکوائریاں اینٹی کرپشن میں چل رہی ہیں، مزید براں عرفان بیگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی 2 پٹیشنز زیر سماعت ہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے کے اس جرأت مندانہ اقدام کی تمام حلقوں میں تحسین کی جارہی ہے۔ اب محمد عرفان کی نظر آئندہ انتخابات پر ہے جس میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے قیام کے بعد اُس کی تمام امیدیں کرپٹ سسٹم کی بحالی پر ہیں۔