میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا....راﺅ انوار کیخلاف سنگین الزامات کی تحقیقات

لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا....راﺅ انوار کیخلاف سنگین الزامات کی تحقیقات

منتظم
بدھ, ۲۸ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

راو¿ انوار کیخلاف 5سنگین الزامات پر تحقیقات کا آغازکردیا گیا ہے،سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار احمد خان کے خلاف 5سنگین الزامات پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اس حوالے سے میڈیا ٹاک میں راو¿انوار کی تنقید کا نشانہ بننے والے ڈی آئی جی کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ گریڈ 18کے پولیس افسر انوار احمد خان 19ستمبر 2016 کو ایم کیو ایم کے ایم پی اے خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر 2 گھنٹے کے دوران دو چھاپے مارنے اور انہیں تضحیک آمیز انداز میں گرفتار کرنے پرمعطل کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر سیاسی سرپرستی رکھنے والے اس پولیس افسر کو ٹھیک دو ماہ بعد19نومبر 2016کو اچانک بحال کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی سندھ کے صوابدیدی اختیار کے ذریعے اس افسر کی بحالی پر سندھ پولیس کے اعلی افسران سخت ناراض تھے، اس بات کا شکوہ اعلی سیاسی قیادت سے بھی کیا گیا،جس پر وزیراعلی سندھ نے راو انوار کے خلاف چارج شیٹ کی تحقیقات کرانے کا حکم دیا۔ چیف منسٹر کمپلینٹ اتھارٹی نے 28نومبر 2016 کو ڈی آئی جی سی آئی اے جمیل احمد کو تحقیقاتی افسر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ملیر میں تعیناتی کے دوران زمینوں پر قبضے، ریتی بجری کے غیر قانونی کاروبار کی سرپرستی، اپنے ماتحت افسران سے غیر معمولی بدسلوکی، روزنامچے میں جعلسازی سے اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے کی پیشگی اطلاعی رپورٹ درج کرنے اور پابندی کے باوجود میڈیا کانفرنس کرنیکے الزامات ہیں۔ راو انوار نے اپنی میڈیا ٹاک میں ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد پر تنقید کی تھی، اب وہی پولیس افسر تحقیقات میں راو¿ انوار کی ملازمت کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔لیکن ایک اچھی بات راو¿ انوار کے لیئے یہ بھی ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری پاکستان واپس آچکے ہیں اور اب یہ امید ہوچلی ہے کہ سب پہلے جیسا اچھا ہوجائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں