میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فوج پروپیگنڈے کے باوجود غیر سیاسی رہنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے گی، آرمی چیف

فوج پروپیگنڈے کے باوجود غیر سیاسی رہنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے گی، آرمی چیف

جرات ڈیسک
پیر, ۲۸ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افواج پاکستان پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانیے کے باوجود غیر سیاسی رہنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے گی۔ افواج پاکستان نے اندرونی خلفشار پر قابو پانے میں ہمیشہ کردار ادا کیا، افواج پاکستان نے بذریعہ عسکری سفارت کاری عالمی سیاست میں توازن قائم رکھا، فوج کے غیر سیاسی ہونے کو کچھ افراد نے ہدف تنقید بنایا، فوج کے غیر سیاسی ہونے سے جمہوری اقدار پروان چڑھیں گی۔ اور پاکستان میں سیاسی استحکام کو فروغ ملے گا، فوج کے غیرسیاسی ہونے سے فوج کے عوام سے تعلقات مضبوط ہوں گے، پاکستان نے ہمیشہ اپنے مشرق وسطیٰ کے دوستوں کے مفادات کی حمایت کی ہے اور مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاک فوج کا ہمیشہ قومی فیصلہ سازی میں اہم کردار رہا ہے، ملکی سیاست میں اپنے تاریخی کردار کی وجہ سے فوج کو عوام اور سیاست دانوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے فوج کے کردار کو غیر سیاسی بنانے کا فیصلہ کر کے صرف اس کی آئینی ذمہ داری تک محدود کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اگرچہ معاشرے کے ایک طبقے کی طرف سے منفی طور پر دیکھا جا رہا ہے اور ذاتی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوری اقدار کو دوبارہ زندہ کرنے اور مضبوط کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ افواج پاکستان نے اندرونی خلفشار پر قابو پانے میں ہمیشہ کردار ادا کیا۔ فوج پروپیگنڈے کے باوجود غیر سیاسی رہنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے گی، فوج کے غیر سیاسی ہونے سے جمہوری اقدار پر وان چڑھے گی اور پاکستان میں سیاسی استحکام کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ریاستی اداروں کو مؤثر طریقے سے اپنے امور سرانجام دینے میں معاونت فراہم کریگا، سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ فیصلہ طویل مدت میں فوج کے وقار کو بڑھانے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے پوری تاریخ میں پاکستانی قوم کا بے مثال احترام اور اعتماد حاصل کیا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور ترقی میں فوج کے مثبت اور تعمیری کردار کو ہمیشہ غیر متزلزل عوامی حمایت حاصل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جب فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث دیکھا جاتا ہے تو عوامی حمایت اور مسلح افواج کے درمیان وابستگی ختم ہو جاتی ہے، اس لیے میں نے پاکستان میں سیاست کے انتشار سے پاک فوج کو بچانا سمجھداری سمجھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانیے کے ذریعے مسلح افواج پر بے جا تنقید کے باوجود ادارہ جاتی عزم غیر سیاسی رہنے کا ثابت قدم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مسلح افواج کا یہ سیاسی قرنطینہ طویل مدت میں پاکستان کے لیے سیاسی استحکام کو فروغ دے گا اور فوج سے عوام کے تعلقات کو مضبوط کرے گا۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ پاکستان خلیجی عرب ممالک اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات رکھتا ہے جس کی جڑیں ہماری مضبوط مذہبی، تاریخی اور ثقافتی وابستگی میں پیوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برادر عرب ریاستوں کے ساتھ ہمارے بے لوث تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل وقت میں براردر عرب ممالک کی جانب سے فراخدلانہ اور غیر مشروط حمایت کا شکر گزار ہے، پاکستان نے ہمیشہ اپنے مشرق وسطیٰ کے دوستوں کے مفادات کی حمایت کی ہے اور مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنے مسلم پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن اور دوستانہ تعلقات کی خواہش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی محاذ پر پاکستان کی کامیاب انسداد دہشت گردی مہم نے دہشت گردی کا رخ موڑ دیا ہے، ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے بامعنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں سیاسی عدم برداشت ایک تشویشناک نیا رجحان ہے، ہم ایک ایسے معاشرے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے جو رواداری، عقلی اور سیاسی رجحان، عقیدے، نسل یا مسلک کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہ کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں